
لبنانی مزاحمت کا حیفا نیول بیس پر ڈرون طیاروں سے حملہ
جمعرات-7-نومبر-2024
لبنان میں اسلامی مزاحمت نے مقبوضہ شہرحیفا پر ڈرون طیاروں سے حملہ کیا ہے۔
جمعرات-7-نومبر-2024
لبنان میں اسلامی مزاحمت نے مقبوضہ شہرحیفا پر ڈرون طیاروں سے حملہ کیا ہے۔
بدھ-6-نومبر-2024
غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے ایک سال کی نسل کشی کی جنگ کے بعد ریزرو فوجیوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے جلو میں قابض اسرائیلی فوج کے وزیر یوآو گیلنٹ نے 7000 حریدی یہودیوں کے لیے نئے بھرتی کے احکامات کی منظوری دی ہے۔
جمعہ-4-اکتوبر-2024
عراق میں اسلامی مزاحمت نے اعلان کیا ہے کہ اس نےجمعرات کی شام جنوبی مقبوضہ فلسطین میں جدید صلاحیتوں کے حامل طیارے کا استعمال کرتے ہوئے ایک اسرائیلی فوجی ہدف پر حملہ کیا۔
اتوار-22-ستمبر-2024
لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین کے شہر حیفا کے جنوب مشرق میں واقع قابض صہیونی فوج کے رامات ڈیوڈ بیس پر ’فادی ون‘ اور ’فادی ٹو‘ میزائلوں سے بمباری کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ لبنان پر بار بار اسرائیلی حملوں کا جواب ہے۔
منگل-10-ستمبر-2024
اسرائیلی چینل 12 نے خبر دی ہے کہ قابض فوج نے تقریباً نو ماہ قبل غزہ پر بمباری کے دوران مزاحمت کاروں کے زیر حراست تین اسرائیلی قیدیوں کو ہلاک کر دیا مگر ان کے بارے میں معلومات خفیہ رکھی تھیں۔
اتوار-1-ستمبر-2024
اسرائیلی براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے فوجی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ عسکری قیادت نے جنگ کے بعد غزہ کا فوجی کنٹرول سنھبالنے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کا فوجی کنٹرول اسرائیل پر بہت بھاری معاشی بوجھ بنے گا
منگل-20-اگست-2024
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد تحریک میں عسکری ونگ سرایا القدس کے درمیان رابطہ کاری کا عمل زمینی سطح پر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
پیر-19-اگست-2024
اسرائیلی قابض فوج نے پیر کے روز اعتراف کیا ہے کہ وسطی تل ابیب میں کل اتوارکی شام کو ہونے والا دھماکہ باقاعدہ منصو بے کے تحت کیا گیا۔
بدھ-7-اگست-2024
نام نہاد صہیونی ریاست میں حریدی کمیونٹی کے سینکڑوں افراد نے کل منگل کو اسرائیلی "تل ہاشومر" فوجی اڈے پر دھاوا بول دیا۔ اس موقعے پر انہوں نے فوج میں لازمی بھرتی کے خلاف نعرے لگائے۔
منگل-6-اگست-2024
امریکی اخبار ’وال سٹریٹ جرنل‘ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر 10 ماہ سے زائد عرصے سے جاری تباہی کی جنگ نے اسرائیلی ریزرو فوجیوں کی توانائیاں ختم کر دی ہیں، جس سے اسرائیل کے آپشنز محدود ہو گئے ہیں۔ فوج حواس باختہ اور مایوس ہے جب کہ اسرائیلی حکومت لبنانی حزب اللہ کے خلاف جنگ چھیڑنے پر غور کر رہی ہے۔