سه شنبه 03/دسامبر/2024

امریکی حمایت نہ ہوتی تو قابض فوج دو ماہ کے اندر بکھرجاتی:تجزیہ کار

منگل 20-اگست-2024

اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز اور اسلامی جہاد تحریک میں عسکری ونگ سرایاالقدس کے درمیان رابطہ کاری کا عمل زمینی سطح پر اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے۔

 

فلسطینی تجزیہنگار میجر جنرل فائزالدویری کے مطابق القسام کے مجاھد اور القدس بریگیڈ مجاھد ایک دوسرے کے ساتھ شانہبہ شانہ لڑتے ہیں حتیٰ کہ گھات لگانے میں بھی وہ مل کر کارروائیاں کرتے ہیں۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ دو مجاھدین نے الشجاعیہ میں دو مرکاوا ٹینکوں کو اڑانے کے آپریشن میں نظرآئے تھے۔ وہ اپنی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے عمل درآمد کے دوران ایک دوسرے کومشورہ دے رہے تھے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ "مزاحمت اب بھی تل السلطان میں خاص طور پر تل الھوی اور حمد ٹاؤن میںجاری ہے۔ جب بھی قابض فوج ان علاقوں میں داخل ہوتے ہے مزاحمتی قوتیں حرکت میںآجاتی ہیں۔ اس کے بعد کئی مقامات پر صفرفاصلے سے لڑائی ہوتی ہے۔

 

عسکری تجزیہ نگارکا کہنا ہے کہ’الیاسین 105‘ گولےنے دشمن کے اتنے ٹینک تباہ کیے ہیں جتنے تمام عرب جنگوں میں مشترکہ طور پرعرب ممالککی فوجوں نے تباہ نہیں کیے۔

 

الدویری کے مطابقمزاحمتی کارروائیاں نہ صرف جار ہیں بلکہ مزاحمتیقوتیں اپنی عسکری صلاحیت کو دوبارہ فعال کرلیتی ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہقابض اسرائیلی فوج امریکیوں کے سہارے لڑ رہی ہے۔ اگرامریکہ اس کی مدد چھوڑ دے توقابض فوج دو مہینے بھی مزاحمت کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔

مختصر لنک:

کاپی