چهارشنبه 30/آوریل/2025

رپورٹس

عالمی ٹیکنالوجی کمپنی ’انٹیل‘ اسرائیلی معیشت کے لیے خطرہ کیسے بنی؟

قابض اسرائیل میں وسیع پیمانے پر سرگرمیاں رکھنے والی عالمی کمپنی انٹیل کو درپیش شدید بحران کے اثرات سے اسرائیلی ٹیکنالوجی کے شعبے اور عمومی طور پر معیشت پر خوف کا غلبہ ہے، کیونکہ یہ شعبہ کمپنی کی فیکٹریوں کو بند کرنے اور بھاری سرمایہ کاری کو روکنے کے اثرات کا اندازہ لگا رہا ہے۔ گذشتہ برس سات اکتوبر کے بعد انٹل کی اسرائیل میں سرگرمیوں پر گہرا اثر پڑا ہے۔

آگ میں جلتی مسجد اقصیٰ کی تصویرسے صہیونی کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

انتہا پسند صہیونی تنظیم "ٹیمپل ماؤنٹ ایکٹیوسٹس" نے ایک من گھڑت ویڈیو کلپ شائع کیا ہے، جس میں مسجد اقصیٰ کو آگ کی لپیٹ میں دکھایا گیا ہے۔تنظیم نے یہ اشتعال انگیز ویڈیو کلپ اپنے ’ایکس‘ پلیٹ فارم کے اکاؤنٹ کے ذریعے نشر کیا ہے۔

اسرائیل غرب اردن کے علاقوں پر جارحیت سے کیا حاصل کرنا چاہتا ہے؟

قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ کئی دنوں سے مسلسل شمالی مغربی کنارے کے شہروں جنین، طولکرم، طوباس اور کیمپوں کے خلاف اپنی جارحیت کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس آپریشن میں چار خصوصی یونٹوں کے علاوہ ایک مکمل فوجی ڈویژن بھی شامل ہے۔ اس آپریشن میں فوج، سرحدی محافظوں اور شن بیت کے فضائی یونٹوں نے حصہ لیا، جنہوں نے فضائی حملے کیے جو کہ شہداء کی تعداد میں اضافے کا باعث بنے۔

بمباری کے سائے میں غزہ کے قبرستان بے گھرفلسطینیوں کی پناہ گاہیں

غزہ کی پٹی میں گیاہ ماہ سے جاری نسل کشی کی جنگ میں نہتے فلسطینیوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں بچی۔ بے بس فلسطینی خاندان قبرستانوں میں پناہ لینے اور کھلے آسمان تلے بےبسی کی علامت بنے ہوئے ہیں۔

پتھر کوٹ کر بجری بنانے جیسی مشقت پر مجبور غزہ کے نونہال

ہر صبح سات بجے بارہ سال کا احمد جنوبی غزہ میں خان یونس کے کھنڈرات کی طرف جاتا ہے، اور مسلسل اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہر طرف موجود ملبے کے ڈھیروں کو کھنگالتا ہے۔

اسرائیل طبی عملےپرتشدداورغیرانسانی سلوک میں ملوث ہے‘:ہیومن رائٹس واچ

ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2023ء سے غزہ میں فلسطینی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو من مانی طور پر حراست میں لے رکھا ہے، انہیں جیلوں میں قید کیا گیا جہاں ان کے ساتھ تشدد اور ناروا سلوک کیا جاتا ہے۔

برازیل:حماس کی حمایت اور گمراہ صہیونی بیانیے کی نفی کیسے کی جارہی ہے؟

برازیل کی ’لیبر کاز پارٹی‘ نےاسی عنوان سے ایک وسیع مہم کے ایک حصے کے طور پر ایک کتاب جاری کی ہے جس کا عنوان "حماس کی کہانی اس کی زبانی " رکھا گیا ہے۔ اس کتاب میں فلسطینی کاز اور فلسطینی قوم کے اصل اور حقیقی بیانیے کی ترویج کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کے منفی اورگمراہ کن بیانیے کی سخت الفاظ میں نفی کی گئی ہے۔

مساجد کے خلاف شرانگیزصہیونی جنگ جس کی تاریخ میں نظیرنہیں ملتی

بالعموم پورے فلسطین اور بالخصوص غزہ کی پٹی میں پچھلے تقریبا ایک سال سے امریکی اور مغربی مدد سے جاری وحشیانہ صہیونی جارحیت میں مساجد اور ان میں موجود قرآن پاک کو خاص طور پرجرائم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ قرآن پاک کے نسخوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت شہید کیا جا رہا ہے اور انہیں نذرآتش کیا جاتا ہے۔

میڈلین اور بہنیں، جنگ نے کیسے ان کے دلوں اور زندگیوں کو تہ وبالا کیا؟

جنگ کئی آسودہ زندگیوں اور عام لمحات کو دردناک یادوں میں بدل دیتی ہے، لوگوں اور خاندانوں کو توڑ پھوڑ دیتی ہے۔ غزہ میں، محبت اور امید کی ہزاروں کہانیاں نقصان، نقل مکانی، اور ایک نامعلوم زندگی کے خوف کے سانحات سے خبردار کیے بغیر ختم ہو گئیں۔

’سترہ لاکھ فلسطینی نو مربع کلومیٹرمیں بند،جہاں سانس لینا بھی دشوار ہے‘

فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج جان بوجھ کر 1.7 ملین فلسطینی شہریوں کا گلا گھونٹ رہی ہے اور انہیں ایک تنگ علاقے میں زبردستی بند کیا گیا ہے جو غزہ کی پٹی کے کل رقبے کا دسواں حصہ ہے۔ ان فلسطینیوں کا گھٹن کے ماحول میں اتنے تنگ رقبے پررہنا انتہائی مشکل ہے کیونکہ گھنٹن کی فضا میں سانس لینا بھی دشوار ہوچکا ہے۔