فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مزید 17 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سابق اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران فلسطینیوں کے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو ہراساں کیا۔ گھروں میں قیمتی سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ اس کے ساتھ ساتھ تلاشی کے دوران شہریوں کو طلائی زیورات نقدی سے محروم کر دیا۔
دوسری جانب سے اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تلاشی کے دوران سیکیورٹی اداروں کو مطلوب فلسطینیوں سمیت ڈیڑھ درجن فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے دھاووں کے دوران قابض فوج اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
طولکرم شہر میں تلاشی کے دوران سابق اسیر جمال حدایدہ، بکر محمد خیروش، محمد سلیمان سروجی، ھانی صوان اور الشیخ لیث العتیری کوحراست میں لے لیا۔
قلقیلیہ سے احمد زھران سلیم، رام اللہ کے الامعری کیمپ سے عبدالسلام عابد اور جفنا سے عثمان زید کو حراست میں لے لیا۔ گرفتاری کے وقت قابض فوج نے نہتے فلسطینیوں کو وحشیانہ تشدد کا بھی نشانہ بنایا۔ عثمان زید کی گاڑی بھی ضبط کرلی گئی۔
ادھر بیت لحم میں خضر قصبے سے دائود صلاح، ثائر صلاح، اسامہ صلاح، احمد غنیم اور الخلیل کے شمال میں العروب کیمپ سے دو بچوں قصی اور منجد البدوی کو حراست میں لے لیا گیا۔