سه شنبه 03/دسامبر/2024

سیاہ اکتوبر اور سموٹریچ کے آنسو: اسرائیل کے دعووں کی قلعی کھلنے لگی

جمعرات 7-نومبر-2024

اسرائیلی میڈیا میں سخت سنسرشپ ، ڈس انفارمیشن اور حقائق چھپانے کے باوجود، اہم صہیونی وزیر بیزلیل سموٹریچ کا خطاب کے دوران شہدا کو یاد کر کے آبدیدہ ہونا اس بات کا غماز ہے کہ اسرائیلی فوج بڑے نقصانات سے دوچار ہے، جس کا محض ایک چھوٹا سا حصہ ظاہر کیاجاتا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے اکتوبر کے مہینے کو ’’سیاہ‘‘ قرار دیا ہے۔ مبصرین کے مطابق، مذہبی صہیونی تحریک کے رہنما بیزلیل سموتریچ بہت سی اسرائیلی جانوں کے ضیاع پر آب دیدہ ہوئے۔

فریب اور رازداری کی مشین نقصانات کو چھپانے سے قاصر ہے

القدس امور کے محقق زیاد ابحیص نے صہیونی وزیر کے رونے کی یہ ویڈیو پوسٹ کی اور  تبصرہ کیا ہے کہ ”یہ ویڈیو کلپ اپنی مرضی کی حقیقی جنگ کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے۔ ڈس انفارمیشن اور اپنے نقصانات کو چھپانے والی مشین چاہے اس کے اثرات کو چھپانے کے لیے کتنی ہی کوشش کرے،اس کلپ میں، مذہبی صہیونی تحریک کے رہنما بیزلیل سموٹریچ بہت سے جنازوں میں شرکت کے باعث رو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ وہی ہے جن کے پاس ایک جامع ریزولوشن پلان ہے اور غزہ کی تباہی، مغربی کنارے کی نقل مکانی، اور مزاحمت کے خلاف جامع جنگ کا دعوے دار ہے، ہیکل کے حامیوں میں سے ایک ہے اور مستقبل میں اردن کو صہیونی ادارے کے ساتھ الحاق کرنے کے خیال کا حامی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ نقصانات کا ذکر کرتے ہوئے وہ یہ نہیں بتا پاتے کہ مذہبی صہیونیت صہیونی وجود میں اپنی آبادی سے زیادہ کو کھو چکی ہے۔ واضح رہے کہ وہ قابض ریاست کے یہودیوں کا 16% ہیں ، جو 1.1 ملین کے برابرہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہ صرف روایتی مذہبی "حریدیم” کو نشانہ بناتے ہیں کہ جو فوج میں خدمات انجام نہیں دیتے بلکہ سیکولرز پر بھی الزام لگاتے ہیں کہ وہ فوجی خدمت سے گریز کرتے ہیں۔ اس طرح کے بیانات پراگندہ خیالی کا اظہار ہیں۔وہ اپنے آپ کو واحد مذہبی صہیونی کے طور پر دیکھتے ہیں۔

مشترک درد

زیاد کے مطابق سموٹریچ اس مشترک درد کی تصویر نہیں دیکھ پائے۔ حالانکہ غزہ، فلسطین اور لبنان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ اس سے بھی زیادہ برا اور المناک ہے۔  ان کے نقصانات جنگی نقصانات تھے، لیکن غزہ، مغربی کنارے اور لبنان میں ہمارے نقصانات زیادہ تر مجرمانہ ہیں جن کی بنیاد تباہی یا فنا کے خیال پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یہ ایک اور رجحان کی طرف اشارہ ہے کہ مغربی کنارے میں آبادکار بستیاں اکثر فوج کے اعلان سے پہلے ہلاکتوں کے بارے میں اعلان کردیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صہیونیت کی عمارت کی اعلیٰ دیواروں میں یہ شگاف مزاحمت کے حملوں کے بغیر ظاہر ہونا ممکن نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ "اس کے اعلان سے مذہبی صہیونی فوجیوں اور افسران کو اہداف بنانے میں اضافہ ہوگا۔

خاص طور پر چونکہ وہ اپنے حلیے سے ہمیشہ نمایاں ہوجاتے ہیں ، جیسے کہ لمبی داڑھی، اس سے نکلتی ہوئی چھوٹی چھوٹی چوٹیاں، چھوٹی "کیپاہ” ٹوپی،  اس کے علاوہ نجات دہندہ بیج جو تاج کی تصویر رکھتا ہے اور بہت سے قبضے فوجی اور افسران اسے اپنے کندھوں پر پہنتے ہیں۔

اس تناظر میں، مصنف اور سیاسی تجزیہ کار یاسر الزعاترہ نے اپنے بلاگ پوسٹ میں کہا ہے کہ ان کی تحریک کی اموات کا تناسب ان کی آبادی کے فیصد سے زیادہ ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ’’انشاءاللہ، وہ اختتام سے پہلے بہت روئے گا۔‘‘

مکافات عمل

وکیل معتصم ابو رومان اپنی بلاگ پوسٹ میں کہتے ہیں کہ سموٹریچ کو زیادہ ہلاکتوں پر روتے ہوئے دیکھیں۔

اس کے ساتھ وہ آیت قرانی لکھتے ہیں کہ:

{وَلَا تَهِنُوا فِي ابْتِغَاءِ الْقَوْمِ ۖ إِن تَكُونُوا تَأْلَمُونَ فَإِنَّهُمْ يَأْلَمُونَ كَمَا تَأْلَمُونَ ۖ وَتَرْجُونَ مِنَ اللَّهِ مَا لَا يَرْجُونَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ عَلِيمًا حَكِيمًا}.

ترجمہ {ان لوگوں کا پیچھا کرنے سے دلبرداشتہ ہو کر بیٹھ نہ رہو! اگر تمہیں تکلیف ہوتی ہے تو انہیں بھی تمہاری طرح تکلیف ہوتی ہے اور تم اللہ تعالیٰ سے وه امیدیں رکھتے ہو، جو امیدیں انہیں نہیں، اور اللہ تعالیٰ دانا اور حکیم ہے۔

سموٹریچ کے آنسو اور لیپیڈ کی چیخیں

فیس بک پر ایک پوسٹ، جس کا عنوان سموٹریچ کے آنسو اور لاییڈ کی چیخیں ہے، میں ڈاکٹر محمد داؤد نے کہا کہ” دو الگ الگ ویڈیوز میں مجرم صہیونی وزیر خزانہ سموٹریچ اور اپوزیشن لیڈر لیپڈ کو دکھایا گیا ہے۔ پہلا غزہ اور لبنان کے خلاف جارحیت میں مرنے والوں کے لئے بلک بلک کر رو رہا ہے۔

دوسرا اس کے جواب میں چلاتا ہے کہ اس نے قابض ریاست کو پھنسایا ہے اور بڑی تعداد میں اموات اور زخمی ہوئے ہیں۔ اس نے لوگوں سے کہا کہ جو اس کی باتوں پر یقین نہیں کرتے ہیں وہ صہیونی اسپتالوں کا دورہ کریں۔

داؤد نے لکھا کہ یہ پیغام ہمارا عرب دنیا کو ہے جس نے فلسطینی مزاحمت کو میدان میں تنہا چھوڑ دیا۔ وہ صرف ہاری جانوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں اور ان کو اس واضح فتح کا اعزاز حاصل نہیں جس نے ہمارے دشمنوں کے دلوں میں غم اور آنکھوں میں آنسو بھرے اور ان کی صفوں کو تقسیم کیا۔

دوسرا پیغام متکبر نیتن یاہو کے لیے ہے، جو چاہتے ہیں کہ ان کے صہیونی لوگ انہیں ایک ہیرو کے طور پر دیکھیں جس نے وہ کام کیا جو ان سے پہلے کسی صہیونی نے نہیں کیا۔

ہاں، تم اس حد تک پہنچ چکے ہو، حہاں تمھاری قوم نے اس سے قبل ذلت، قتل یا جبر کا مزہ نہیں چکھا۔

انہوں نے کہا کہ تیسرا پیغام ان لوگوں کے لیے ہے جو مزاحمت پر شک کرتے ہیں اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں، اگر آپ عقلمند ہیں تو یہ وقت ہے کہ آپ مزاحمت سے معافی مانگیں اور میدان میں اس کی کوششوں کا اعتراف کریں جو دشمن کے لیے ذلت آمیز ہیں۔ اور اگر آپ سمجھدار نہیں ہیں تو کوئی دلیل یا بیان آپ کو فائدہ نہیں دے گا۔

آخری پیغام ہر معزز صحافی کے لیے ہے، یہ وقت ہے آپ کی کوشش کا ایک ایسی جنگ میں جس میں مزاحمتی میڈیا بہت کچھ کر رہا ہے، اور آپ سے صرف سچ پہنچانے کا کہا جاتا ہے اور سچ کے سوا کچھ نہیں۔

سیاہ اکتوبر: قابض فوج نے 80 اسرائیلیوں کے قتل کا اعتراف کیا۔

 اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اس ماہ کو "سیاہ اکتوبر” قرار دیا ہے۔

ریڈیو نے گذشتہ منگل کی شام ایک رپورٹ میں کہا: "اس سیاہ اکتوبر کے آغاز سے لے کر اب تک 80 اسرائیلی فوجی اور شہری لڑائیوں اور جنگی واقعات میں مارے جا چکے ہیں۔”

"اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے 64 افراد اور 16 عام شہری مارے گئے۔”

تفصیل میں، ریڈیو نے کہا، "اس اکتوبر کے دوران جنوبی لبنان میں زمینی مشق میں 33 اسرائیلی افسران اور فوجی ہلاک ہوئے، اور 19 غزہ کی پٹی میں زمینی مشق میں مارے گئے۔”

 

مختصر لنک:

کاپی