اتوار کے روز امورِ اسیران کے گروپوں کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے مغربی کنارے میں پرتشدد چھاپوں میں کم از کم 20 مزید فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
کمیشن برائے امورِ اسیران اور فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ نئی گرفتاریوں سے سات اکتوبر سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے زیرِ حراست فلسطینیوں کی تعداد 9450 ہوگئی ہے۔
کمیشن نے مزید کہا کہ نئی گرفتاریاں الخلیل، طولکرم، نابلس اور مقبوضہ یروشلم کے شہروں میں ہوئیں۔
بیان میں کہا گیا، "گرفتار افراد کو بدسلوکی، شدید تشدد اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف دھمکیوں کے علاوہ شہریوں کے گھروں کو تباہ اور سبوتاژ کرنے کی وسیع کارروائیوں کے خدشات کا سامنا ہے۔”
اس کے علاوہ کمیشن برائے امورِ اسیران نے اسرائیل پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے زیرِ تحویل خواتین قیدیوں کے خلاف "بھوک کی جنگ” شروع کر رکھی ہے۔
کمیشن نے کہا، خواتین قیدیوں کو "بھوک ہڑتالوں، خوراک سے محرومی اور طبی علاج کی کمی کے ساتھ ساتھ جامہ تلاشی کے دوران جسمانی اور نفسیاتی تشدد اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف مسلسل دھمکیوں” کا سامنا ہے۔
کمیشن کے مطابق اس وقت اسرائیل کی تحویل میں غزہ کی پٹی کی تین خواتین سمیت 78 خواتین قید ہیں جن میں سے 71 دامون جیل میں قید ہیں۔