
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ میں تین قیدیوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی
پیر-16-ستمبر-2024
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ سال کے آخر میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں جنگی قیدی گئے گئے تین اسرائیلی قیدیوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
پیر-16-ستمبر-2024
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں گذشتہ سال کے آخر میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں جنگی قیدی گئے گئے تین اسرائیلی قیدیوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
منگل-10-ستمبر-2024
اسرائیلی چینل 12 نے خبر دی ہے کہ قابض فوج نے تقریباً نو ماہ قبل غزہ پر بمباری کے دوران مزاحمت کاروں کے زیر حراست تین اسرائیلی قیدیوں کو ہلاک کر دیا مگر ان کے بارے میں معلومات خفیہ رکھی تھیں۔
اتوار-8-ستمبر-2024
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے اسرائیلی عوام کے نام ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جسے "ڈیل کے ذریعے رہائی یا بمباری سے ہلاک" کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس میں متعدد اسرائیلی قیدیوں کی تصاویر بھی شامل کی گئی ہیں جو غزہ کی پٹی پر جارحیت کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے تھے۔
جمعہ-6-ستمبر-2024
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے امریکی شہریت کے حامل ایک اسرائیلی قیدی کا قتل سے قبل رکارڈ کیا گیا ایک پیغام نشر کیا ہے۔ اس پیغام میں امریکی اسرائیلی قیدی کو قابض اسرائیلی ریاست اور امریکی صدر بائیڈن پر کڑی تنقید کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
جمعرات-5-ستمبر-2024
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "نیتن یاھو قیدیوں کی رہائی کی بات کا بار بار جھوٹ بولنا بند کریں کیونکہ وہ قیدیوں کی رہائی میں ناکامی کے ذمہ دار ہیں اور کیونکہ وہ جنگ بندی معاہدے کے بجائے قیدیوں کو جنگ میں جھونک رہے ہیں‘‘۔
جمعرات-5-ستمبر-2024
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے دو مزید اسرائیلی قیدیوں کے بیانات نشر کیے ہیں۔ ان میں ایک اسرائیلی مرد اور خاتون قیدی کا ویڈیو پیغام شامل ہے۔ یہ ان چھ قیدیوں میں شامل ہیں جن کی لاشیں قابض فوج کو رفح شہر میں ایک سرنگ کے اندر سے ہفتے کے روز ملی تھیں۔
منگل-3-ستمبر-2024
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے ایک مقتول اسرائیلی خاتون قیدی کا ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں اس نے فاشسٹ صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوکو ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
پیر-2-ستمبر-2024
غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا مطالبہ کرنے کے لیے دسیوں ہزار اسرائیلی آباد کاروں نے اتوار کی شام تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں جلوس نکالا۔
پیر-2-ستمبر-2024
نام نہاد صہیونی ریاست میں اپوزیشن لیڈر یائیرلپیڈ کی اپیل پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی معاہدے کی حمایت اسرائیل میں ہڑتال جاری ہے جس سے کاروبار زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
اتوار-1-ستمبر-2024
غزہ میں اسرائیلی بمباری میں چھ صہیونی قیدیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لپیڈ نے نیتن یاہو حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے اتوار کے روز مزدوروں کی ملک گیر ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ تاکہ اسرائیلی حکومت یرغمالیوں کی زندہ رہائی کے لیے غزہ میں جنگ بندی اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچ سکے۔