پنج شنبه 12/دسامبر/2024

جنگ بندی ڈیل کی حمایت میں اسرائیل میں ٹریڈ یونین کی عام ہڑتال

پیر 2-ستمبر-2024

نام نہاد صہیونیریاست میں اپوزیشن لیڈر یائیرلپیڈ کی اپیل پر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھقیدیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی معاہدے کی حمایت اسرائیل میں ہڑتال جاری ہے جس سےکاروبار زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں۔

 

کچھ شہروں اور وہاںکی انتظامیہ نے اس ہڑتال سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے مگر اسرائیل کے متعدد اضلاع میںنظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔

 

کئی ہسپتال بہت کمسروسز کے ساتھ کھلے ہیں جبکہ بینک بند پڑے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن کے زیراہتمام جلسے جلوسوںمیں حماس کے ساتھ ڈیل کی حمایت پر زور دیا جا رہا ہے۔

 

خبر رساں اداروں کے مطابق کچھ نجی کمپنی کے مالکان اپنے عملے کو اسہڑتال میں حصہ لینے کی اجازت دے رہے ہیں۔ ٹریڈ یونین ہستادروت کے سربراہ کا کہنا ہےکہ اس وقت اسرائیل کے بین گوریون ایئرپورٹ پر سوٹ کیسز کی بڑی تعداد دیکھی جا سکتیہے۔ کچھ پروازوں کو آج صبح منسوخ کیا گیا ہے۔

 

بس اور لائٹ ریل سروسزکو کچھ علاقوں میں بند کر دیا گیا یا پھر بہت کم تعداد میں یہ چل رہی ہیں۔

 

حیفا کی مرکزی کاروباریبندرگاہ پر بھی احتجاج کیا جا رہا ہے۔

 

اسرائیلی میڈیا کےمطابق اسرائیل کی ٹریڈ یونین کے سربراہ ارنن بر ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ آج ہونے والی عامہڑتال شام چھ بجےتک جاری رہے گی۔

 

قبل ازیں اپوزیشنلیڈر نے حماس کے ہاتھوں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے’اسرائیلی حکومتکی ناکامی‘ کے خلاف مظاہروں کے بعد اسرائیل میں عام ہڑتال کی جا رہی ہے۔

 

اسرائیل کی ٹریڈ یونین’ہستادروت‘ نے پیر کو عام ہڑتال کی کال دی ہے جبکہ دوسری طرف اسرائیل کے وزیر دفاعیوآو گیلنٹ نے اپنے وزیر اعظم نتن یاہو سے مغویوں کی رہائی کے لیے معاہدے کا مطالبہکیا ہے۔

 

اس سے قبل اسرائیلکے اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے بھی عوام سے عام ہڑتال میں شریک ہونے کی اپیل کی تاکہاسرائیلی حکومت پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھایا جا سکے۔

 

واضح رہے کہ آج بھیاسرائیل میں مغوی کی رہائی کے لیے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس ہڑتال کا مقصد اسرائیل کیحکومت کو غزہ میں مغویوں کی رہائی کے لیے مذاکرات پر مجبور کرنا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی