ہررات ماں کی قبرسے لپٹ کرسونے والا ننھا فلسطینی اپنا صدمہ بھلا نہ سکا
منگل-5-نومبر-2024
غزہ میں تباہی اور بربادی کے کھنڈروں پر ایسے بھیانک واقعات بکھرے پڑے ہیں کہ ان میں سے ہرایک کی المناک داستان تباہی اور صدموں کا اپنا قصہ سناتی ہے۔
منگل-5-نومبر-2024
غزہ میں تباہی اور بربادی کے کھنڈروں پر ایسے بھیانک واقعات بکھرے پڑے ہیں کہ ان میں سے ہرایک کی المناک داستان تباہی اور صدموں کا اپنا قصہ سناتی ہے۔
پیر-4-نومبر-2024
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہے کہ گذشتہ ہفتے شمالی غزہ کی پٹی میں حملوں کا خونی انجام دیکھا گیا۔
جمعرات-17-اکتوبر-2024
امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ نے بدھ کے روزکہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں صحت کے کارکنوں کی شہادتیں جنہوں نے "خوفناکی" کا دستاویزی ثبوت پیش کیا ہےجو گذشتہ ہفتے شائع ہونے والی اپنی رپورٹ میں سامنے آئی ہے وہ "سچ" ہیں۔ رپورٹ پر تنقید اسرائیل کے حامیوں کی طرف سے ثبوت پر مبنی نہیں ہے.
جمعرات-26-ستمبر-2024
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 625000 سے زیادہ بچے اور بچیاں اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی جارحیت کی وجہ سے شدید نفسیاتی صدمے سے دوچارہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے بہت سے سکول سے باہر ہیں اور ملبے پر زندگی گذار رہے ہیں۔
ہفتہ-21-ستمبر-2024
بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن نے غزہ کی پٹی پر جنگ کے ایک حصے کے طور پر بچوں کے حقوق کے کنونشن کے حوالے سے اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سات اکتوبر 2023ء سے جاری غزہ پر نسل کشی کی جنگ کے بچوں اثرات "تباہ کن" ہیں۔
جمعرات-15-اگست-2024
وسطی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی محاصرے اور جنگ کے نتیجے میں غذائی قلت اور علاج کی عدم دستیابی کے باعث ایک بچی شہید ہو گئی جس کے بعد پٹی میں غذائی قلت سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 37 ہوگئی ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
بدھ-14-اگست-2024
غزہ میں وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی پر 311 دنوں سے جاری نسل کشی کی جنگ میں شہید ہونے والے شیر خوار بچوں کی تعداد بڑھ کر 115 ہو گئی ہے۔
جمعرات-6-جون-2024
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 10 میں سے 9 بچے صحت مند نشوونما اور پرورش کو یقینی بنانے کے لیے مناسب خوراک محروم ہیں۔
پیر-3-جون-2024
سرکاری میڈیا آفس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 3500 سے زائد بچے بھوک سے مرنے، خوراک کی کمی، غذائی سپلیمنٹس کی کمی اور امداد کی روک تھام کی پالیسیوں کی وجہ سے موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
جمعرات-16-مئی-2024
ہلال احمر سوسائٹی نے جمعرات کو جاری ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ اکتوبر کی سات تاریخ کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک پندرہ ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں۔ایسوسی ایشن نے "ایکس" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے وضاحت کی کہ سات ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں 15103 بچے شہید ہوئے۔