سه شنبه 03/دسامبر/2024

غزہ میں سوا چھ لاکھ بچے نفسیاتی صدمے کا شکار ہیں: انروا

جمعرات 26-ستمبر-2024

فلسطینی پناہ گزینوںکے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں625000 سے زیادہ بچے اور بچیاں اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی جارحیت کیوجہ سے شدید نفسیاتی صدمے سے دوچارہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان میں سے بہت سے سکولسے باہر ہیں اور ملبے پر زندگی گذار رہے ہیں۔

 

ایجنسی نے’ایکس‘ پلیٹفارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے پوسٹ میں مزید کہا کہ "مغربی کنارے میں بہت سےبچے بڑھتی کشیدگی کا تشدد کا شکار ہیں، جس سے ان کی زندگی اور تعلیم پر منفی اثرپڑتا ہے”۔

 

غزہ کی پٹی اورمغربی کنارے میں فلسطینی بچوں کو پچھلے ایک سال کے دوران بہت زیادہ نقصان اٹھاناپڑا ہے۔

 

یو این ایجنسی نے زور دے کر کہاکہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی بچوں کو "ایک سال قبل غزہ کے خلاف جارحیتکے آغاز سے بھاری نقصان اٹھانا پڑا”۔

 

اس نے وضاحت کیکہ "جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی غزہ میں زیادہ تر خاندانوں کو اپنے بچوں کے لیےخوراک مہیا کرنے میں بڑی مشکلات کا سامنا تھا”۔

 

اقوام متحدہ کی ایجنسینے توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ جنگ کے 12 ماہ گذرنے کے ساتھ ہم نے غذائی قلت، بیماریوںاور اموات کے واقعات میں اضافہ دیکھا ہے۔

 

تنظیم نے کہا کہ غزہ میں چھ لاکھسے زیادہ بچے اور بچیاں ملبے کے درمیان رہ رہے ہیں اور شدید صدمے سے دوچار ہیں۔ ہمانہیں سیکھنے کے ماحول میں واپس آنے کا جتنا زیادہ انتظار کریں گے، اتنا ہی ہمیں ایکپوری نسل کو کھونے کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی