شنبه 16/نوامبر/2024

غزہ پر اسرائیلی جارحیت

حماس کا قابض اسرائیل کے خلاف مزاحمت تیز کرنے کا مطالبہ

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس ‘ نے قابض اسرائیلی ریاست کے مقابلے میں ہر قسم کی مزاحمت کو تیز کرنے اور طوان الاقصیٰ کی لڑائی میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ حماس کاکہنا ہے کہ غزہ کو تاخت وتاراج کرنے کے بعد غاصب صہیونی بھیڑیے کا رخ دوسرے مسلمان ممالک ہیں۔ اس لیے حالات کا تقاضہ ہے کہ فلسطین کے اندر اور باہر ہر سطح پر قابض دشمن کے خلاف مزاحمت تیز کی جائے۔

غزہ کی 86 فیصد عمارتیں ملبے کا ڈھیر،تباہی 5 ایٹمی بموں کے برابر

فلسطین کے گورنمنٹ انفارمیشن آفس کے ڈائریکٹر جنرل اسماعیل الثوابتہ نے زوردے کر کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 86 فیصد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں، جس کے نتیجے میں 5 ایٹمی بموں کے برابر دسیوں ٹن دھماکہ خیز مواد گرا ہے۔ اس وحشیانہ جارحیت کے نتیجے میں 150000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہویے ہیں جب کہ ہزاروں لاپتا ہیں۔

طوفان الاقصیٰ نے اسرائیلی بیانیہ مسخ کرڈالا:مہاتیر محمد

ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیرمحمد نے کہا ہےکہ سات اکتوبر 2023ء کو طوفان الاقصیٰ آپریشن دُنیا میں اسرائیلی بیانیے کے خاتمے کا باعث بنا، اور اس نے قوم کی بیداری کو بھی تازہ کیا۔

غزہ میں ہزاروں خواتین کو صحت کےجان لیوا خطرات کا سامنا: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے خواتین کے حقوق کے نگران ادارے نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہزاروں خواتین کو جان لیوا صحت کے خطرات کا سامنا ہے جہاں اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی نسل کشی میں 41 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئےہیں۔

شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی دوبارہ منظم نسل کشی کی جا رہی ہے:یورو میڈ

انسانی حقوق کی تنظیم ’یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری‘ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ کے شمالی علاقوں میں نسل کشی کے ان مراحل کو دہرا رہی ہے جو اس نے ایک سال قبل غزہ کی پٹی میں نافذ کرنا شروع کیے تھے۔ اس نے غزہ شہر اور شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اپنی پرتشدد بمباری تیز کر دی ہے اور زمینی حملے کے آغاز اور شمالی غزہ کی پٹی کے بقیہ رہائشیوں کے لیے جبری انخلاء کا نیا نقشہ جاری کرکے نئے قتل عام کا آغاز کیا گیا ہے۔

غزہ کی پٹی صہیونی نازی فوج کے ہاتھوں قتل عام،29فلسطینی شہید،93 زخمی

قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں مزید وحشیانہ بمباری میں درجنوں فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے۔

’جارحیت روکنے،غزہ سے انخلاء تک جنگ بندی کا کوئی معاہدہ قبول نہیں‘

فلسطینی دھڑوں نے زور دے کر کہا ہے کہ قابض صہیونی دشمن کی طرف سےغزہ میں جاری جارحیت روکنے، غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا، کراسنگ کھولنے، محاصرہ توڑنے،غزہ کی تعمیر نو اور قیدیوں کے تبادلے کے ٹھوس معاہدے کے حصول کے لیے ہمارے مطالبات حتمی ہیں۔ ان میں سے کوئی ایک شرط بھی پوری نہ ہوئی تو دشمن کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں کی جائے گی۔

شمالی غزہ پر اسرائیلی فوج کے شدید اور مسلسل حملے جاری

غاصب صیہونی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ کے شمال میں بیت لاہیا اور جبالیہ پر درجنوں شدید حملے اور توپ خانے سے گولہ باری کی ہے جس کے بعد بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔

غزہ میں 79 فیصد مساجد شہید، تین چرچ ،درجنوں قبرستان اکھاڑ دیے گئے

قابض اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کشی کی جنگ کے ایک سال کے دوران غزہ کی پٹی کی 79 فیصد مساجد کو شہید کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی ہوا بازی کا شعبہ شدید بحران کا شکار،ہزاروں فوجی بیرون ملک

قابض اسرائیلی ریاست کا ہوا بازی کا شعبہ شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے، کیونکہ ہزاروں اسرائیلی بشمول ریزرو فوجی جنہیں ہنگامی کال اپ آرڈر (حکم نمبرآٹھ ) کے تحت جلد ملک میں واپس آنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ تاہم پروازوں کی کمی اور ٹکٹوں کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کی وجہ سے وہ بیرون ملک پھنسے ہوئے ہیں۔