قابض اسرائیلی فوجنے سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر جاری نسل کشی کی جنگ کے ایک سال کے دورانغزہ کی پٹی کی 79 فیصد مساجد کو شہید کردیا گیا ہے۔
وزارت اوقاف اورمذہبی امور نے غزہ میں اسلامی اور عیسائی مذہبیمقدس مقامات پر اسرائیلی جنگ سے ہونے والی تباہی اور نقصان کے بارے میں ڈیجیٹل ڈیٹےسےمرتب کردہ شواہد شامل ہیں۔
وزارت اوقاف نے بتایاکہ ایک سال کے دوران غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کی جنگ میں 1245 مساجد میں سے 814 کو مکمل طور پر شہید کیا گیا ہے۔یہ تعداد کلمساجد کا 79 فیصد بنتی ہے۔ اس کے علاوہ 148 مساجد کو نقصان پہنچا، جبکہ تین گرجاگھروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔
وزارت اوقاف نے بتایاکہ قابض صہیونی دشمن نے نہتےنمازیوں کے سروں پر متعدد مساجد اور نماز گاہوں پرشہیدکیا۔ غزہ شہر کے التابعین سکول کی مسجد میں ہونے والا قتل عام اپنی نوعیت کا سب سےخطرناک اور ہولناک قتل عام تھا جس میں درجنوں فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمیہوگئےتھے۔
محکمہ اوقاف نے کہاکہ قابض اسرائیلی فوج کی بمباری سے غزہ کی پٹی میں کل 60 قبرستانوں میں سے 19قبرستان متاثر ہوئے، آٹھ قبرستان مکملطور پر تباہ ہوئے اور 11 کو جزوی نقصان پہنچا۔
وزارت اوقاف نےبتایاکہ قابض فوج نے غزہ میں جارحیت کے دوران ہزاروں قبروں کو اکھڑا اور ان میں موجودشہدا اور میتوں کے جسد خاکی چوری کیے۔ انہیں وحشیانہ طریقے سے مسخ کیا گیا اورشہداء کی تدفین کے لیے ان کے لواحقین کی رسائی میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔