
فلسطینی وزارت صحت کا غزہ میں ویکسینیشن مہم کے دوران جنگ بندی کا مطالبہ
ہفتہ-24-اگست-2024
فلسطینی وزارت صحت اور اقوام متحدہ کے حکام نے غزہ کی پٹی میں پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کی کامیابی کے لیے جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ہفتہ-24-اگست-2024
فلسطینی وزارت صحت اور اقوام متحدہ کے حکام نے غزہ کی پٹی میں پولیو کے قطرے پلانے کی مہم کی کامیابی کے لیے جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ہفتہ-24-اگست-2024
شام کے شہروں حماۃ اور حمص میں اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم سات افراد زخمی ہوگئے۔
جمعہ-23-اگست-2024
بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ نے برطانوی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت فوری طور پر معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات-22-اگست-2024
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں خاندانوں کے خلاف چار اجتماعی قتل عام کیے جن میں 42 فلسطینی شہید اور 163 زخمی ہوئے ہیں۔
جمعرات-22-اگست-2024
امریکی ایوان نمائندگان کی مسلمان رکن الہان عمر نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے لیے اسرائیل کے دورے کے دوران تذلیل کی گئی۔
جمعرات-22-اگست-2024
سات اکتوبر کو ناکامی کی وجہ سے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونے کے بعد اسرائیلی فوج کے انٹیلی جنس ڈویژن ’امان‘ کے سربراہ اہارون ھلیوا نے کہا ہے "میں ساری زندگی سات اکتوبر کی تلخی کو برداشت کروں گا"۔
جمعرات-22-اگست-2024
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت کے اسسٹنٹ انڈر سیکریٹری ڈاکٹر عبداللطیف الحاج نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے پٹی پر شروع کی گئی جنگ میں زخمی ہونے والوں کو صحت کے نظام کی تباہی کے نتیجے میں تقریباً نصف ملین زخمیوں کے سرجیکل آپریشنز کی ضرورت ہے۔
جمعرات-22-اگست-2024
قابض صیہونی فوج نے مسلسل 321 ویں روز بھی غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے درجنوں فضائی حملے اور توپ خانے سے گولہ باری کرتے ہوئے شہریوں کے قتل عام کا ارتکاب کیا ہے۔
جمعرات-22-اگست-2024
طبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ گذشتہ بارہ گھنٹےکے دوران غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر قابض صہیونی فوج کی وحشیانہ بمباری میں 38 افراد شہید ہوئے ہیں۔ ان میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
جمعرات-22-اگست-2024
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’انروا‘ کے کمشنر فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ غزہ اب بچوں کے لیے جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں ایجنسی سے منسلک سکولوں میں پناہ لینے والے خاندانوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے قتل عام کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہئے کہا کہ غزہ میں بچوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں۔ بچوں کو نہ صرف سکولوں میں قتل کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی لاشیں جلائی جا رہی ہیں۔ انسانیت ختم ہوچکی ہے۔