چهارشنبه 30/آوریل/2025

خصوصی مضامین

اظہار یکجہتی فلسطین کرنے والوں پر گولیاں برسانامجرمانہ اسرائیلی پالیسی

گذشتہ دو دہائیوں کے دوران بین الاقوامی برادری کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے لیے یکجہتی میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جب کہ اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی بڑھتی جارہی ہیں۔ اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع کے لیے کھڑی ہونی والی آوازوں کو تشدد سے دباتا ہے اور فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے والوں کو نشانہ بنانے، حتی کہ، قتل کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔

نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے بغیر فلسطین کا نقشہ کیوں پیش کیا؟

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل پیر کو،غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحدی محور فلاڈیلفیا (صلاح الدین) کی صورتحال کی وضاحت کے دوران فلسطین کا تاریخی نقشہ پیش کیا جس میں مغربی کنارہ غائب تھا اور صرف غزہ کی پٹی کو دکھایا گیا تھا۔ اس نقشے نے بڑے پیمانے پر تنازعہ اور غصے کو جنم دیا ہے۔

سعودی فنڈڈ ’العربیہ‘چینل پستی کی گہری کھائیوں میں گرچکا:فلسطینی میڈیا

غزہ کی پٹی میں فلسطین کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ کے حوالے سے سعودی عرب کی حکومت کے قریبی سمجھے جانے والے’العربیہ‘ اور اس کے برادر الحدث چینلز کی "غیر معروضی" میڈیا کوریج پر سخت تنقید کی ہے۔سرکاری میڈیا دفتر نے العربیہ چینل پر اسرائیلی ریاست کے گمراہ کن بیانیے کی ترجمانی کا الزام عاید کیا ہے۔

القسطل: دیر البلح کا خوبصورت علاقہ جو اسرائیل کی تباہی سے نہ بچ سکا

پورے ایک ہفتے تک، قابض افواج نے وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح کے مشرق میں تباہی اور بدعنوانی کا سلسلہ جاری رکھا، جس سے یہاں کا القسطل محلہ ایک خوبصورت نخلستان سے ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گیا۔

فلسطینی تاریخ مسخ کر کے پروان چڑھنے والی دہشت گرد صہیونی ریاست

غزہ کی پٹی کی قدیم ترین مساجد میں سے خان یونس کی مسجد کبیر کو شہید کرنا اسرائیلی قابض فوج کا پہلے سے تیار کردہ منصوبہ تھا۔

کیا امت مسلمہ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے متحرک ہو گی؟

قبلہ اول مسجد اقصیٰ کی آتشزدگی کے 55 سال گزرنے کے موقع پر انتہا پسند اسرائیلی وزیر اتمار بن گویر نے مسجد میں ایک یہودی عبادت گاہ کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے مسلمانوں اور یہودیوں کے حقوق میں مصالحت کی ضرورت ہے۔

غرب اردن میں بگ ٹٹ آباد کاری "عظیم تر اسرائیل” کے خواب کی تعبیر؟

اسرائیلی حکومتیں یکے بعد دیگرے کئی دہائیوں سے، مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی توسیع کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ یہ آباد کاری کا ایک بڑا منصوبہ ہے جس کا مقصد بیت المقدس اور اس کے آس پاس کے علاقوں پر اسرائیلی تسلط کو مستحکم کرنا ہے۔

سیاسی گرفتاریوں کے ذریعے مزاحمتی عمل کمزور کرنے کے اسرائیلی حربے

حالیہ دنوں میں مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمتی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کی طرف سے مزاحمت پر عائد پابندیوں پر عمل درآمد کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے سیاسی گرفتاری اور مزاحمتی کارروائیوں کو آغاز سے ہی ختم کیا جارہا ہے ۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نسل کشی جاری ہے۔

غزہ میں سفاکیت کی انتہا: فلسطینی بچے اسرائیلی فوج کا تر نوالہ!!

سر برد، ملبے کے نیچے دب کر کچلے ہوئے، ٹکڑے ٹکڑے اور سنائپر کی گولیوں سے چھلنی ننھے جسم... 10 ماہ سے جاری نسل کشی جنگ کے دوران اسرائیلی فوج غزہ کے بچوں کو بھی دانستہ نشانہ بنا رہی ہے۔ جس سے وہ اسرائیلی عسکری کاروائیوں کے جائز اہداف بن گئے ہیں۔

عبرانی بولنے والے حماس کے نئے سربراہ یحییٰ السنوار کون ہیں؟

اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے پولٹ بیورو کے نئے سربراہ یحییٰ السنوار کئی مرتبہ اسرائیل کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان کو چار مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم پھر 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے ایک سمجھوتے کے نتیجے میں ان کو رہائی نصیب ہوئی۔