عبرانی اخبار ’اسرائیل ہیوم‘ نے بدھ کو انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزارت تعمیرات اور ہاؤسنگ جلد ہی مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرق میں وادی اردن کے ساتھ صیہونی آباد کاروں کی تعداد کو دوگنا کرنے کا منصوبہ تیار کرنا شروع کردے گی۔
اخبار نے کہا ہے مجوزہ منصوبہ اسرائیلی حکومت کو کنیسیٹ میں ریاستی بجٹ کی منظوری کے بعد پیش کیا جائے گا۔
اخبار نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا مقصد وادی اردن میں یہودی برادریوں کو مضبوط بنانا ہے۔
اخبار کے مطابق اسرائیلی حکومت 90 ملین شیکل (28 ملین ڈالر) مختص کرے گی جو کہ سکیم کو نافذ کرنے کے لیے پوری مدت میں تقسیم کی جائے گی۔ بجٹ میں یہودی بستیوں میں سماجی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی جائے گی۔
وادی اردن کی بستیوں میں تعمیرات بڑھانے کے لیے زمین خریدنے والے آباد کاروں کے لیے سرکاری خزانہ سے رقم فراہم کی جائے گی۔
اخبار نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ بالا منصوبہ نئی بستیوں کے قیام کی تجویز نہیں دیتا ،بلکہ موجودہ بستیوں کی توسیع ہے۔
اسرائیلی سنٹرل بیورو آف سٹیٹسٹکس کے مطابق وادی اردن میں آباد کاروں کی تعداد چھ ہزار ہے جبکہ فلسطینی ذرائع بتاتے ہیں کہ وادی اردن میں آباد کاروں کی تعداد حالیہ برسوں میں بڑھ کر 13 ہزار تک پہنچ گئی ہے جو 38 بستیوں میں تقسیم ہیں۔