عراق میں ‘مقاومہ اسلامیہ’ کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کے روز مقبوضہ فلسطینی اراضی میں وادی اردن میں ایک اسرائیلی ہدف کو "الارفد” ڈرون طیارے کے ذریعے حملے کا نشانہ بنایا۔ واضح رہے کہ ‘مقاومہ اسلامیہ’ کی اصطلاح عراق میں شیعہ مسلح مزاحمتی تنظیموں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
مقاومہ اسلامیہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ اتوار کے روز وادی اردن پر کیا جانے والا یہ پانچوں حملہ ہے۔ بیان میں باور کرایا گیا کہ دشمن کے گڑھ پر ضرب لگانے کے لیے کارروائیوں کا سلسلہ تیزی سے بڑھایا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "کارروائیوں کا مقصد قابض اور غاصب قوت کے خلاف مزاحمت اور فلسطینی میں اپنے بھائیوں کی نصرت ہے۔ مقبوضہ اراضی میں بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کے خلاف غاصب قوت کی جانب سے قتل عام کے جواب میں عراق میں اسلامی مقاومہ کے مزاحمت کاروں نے الارفد ڈرون طیاروں کے ذریعے وادی اردن میں ایک ہدف کو نشانہ بنایا”۔
اتوار کی شام اردن کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی سرحد پر جھیل طبریا کے جنوب میں واقع اسرائیلی بستیوں کی ایک بڑی تعداد میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اکتوبر 2023 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ مشرق کی سمت سے حملے کے بعد مقبوضہ فلسطین کے شمالی حصے میں بیسان میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عراق میں مقاومہ اسلامیہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرق میں واقع وادی اردن میں اسرائیلی ہدف کو نشانہ بنایا ہے۔