اسرائیلی قابض فوج مغربی کنارے کے شہروں میں نئی گرفتاری مہم شروع کر دی ہے۔ اس نئی حراستی مہم کا آغاز دو روز قبل بدھ کے دن سے کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں قابض فوج رام اللہ کے مشرق میں واقع سلواد ٹاون نے سخت نگرانی اور فلسطینی شہریوں کی نقل و حرکت پر انتہائی محدود کر دیا گیا۔ نوجوان فلسطینیوں کو بطور خاص حراست میں لینے کے لیے ان کے گھروں پرجگہ جگہ دھاوا بولا گیا اور حراست میں لیے جانے کے بعد انہیں نظر بند کر دیا گیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے نوجوان فلسطینیوں کی گرفتاریوں کے لیے سلواد ٹاون کو بطورخاص نشانہ بنایا تھا۔ قابض فوج کی اس اندھا دھند چڑھائی کے دوران فلسطینیوں پر تشدد بھی کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں بعض جگہوں پر تصادم بھی ہوا۔
معلوم ہوا ہے کہ سلواد ٹاون میں مسلسل چوتھے روز سے قابض اسرائیلی فوج نے کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں اورپورے علاقے کو سخت محاصرے میں لے رکھا ہے۔ اس مقصد کے لیے چاروں اطراف میں فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئئ ہے۔
قابض فوج نے گھروں میں تلاشی کے نام پر مسلسل یلغار کر رکھی ہے۔ اسی طرح جنین کے علاقے قابض اسرائیلی فوج گرفتاری مہم کے سلسے میں یاباد ٹاون میں کارروائیاں کی ہیں۔ یعبد ٹاون میں بھی گرفتاری مہم جاری ہے۔
یمون کے علاقے میں بھی اسرائیلی فوج کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ قابض فوج کے علاوہ درجنوں یہودی آباد کاروں نے جنین کے جنوب میں خالی کرائی گئی ہومیش سیٹلمنٹ پر چڑھائی کر دی۔
جبکہ الخلیل کے علاقے بیت عمر ٹاون میں تصادم شروع گیا اور فوج کی طرف سے زبردست آنسو گیس پھینکی گئی۔ اس کے نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہریوں کی حالت غیر ہو گئی۔ ایک نوجوان ربڑ کی گولی سے زخمی بھی ہوا۔