مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں صہیونی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔
’’حریہ‘‘ نیوز نامی ویب گاہ نے بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹے میں مزاحمت کاروں نے 36 کارروائیاں کیں۔
ان میں سے تین کارروائیوں میں فائرنگ کی گئی اور یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینیوں کی دلیرانہ کارروائیوں میں تین اسرائیلی فوجی اور ایک یہودی خاتون زخمی ہو گئی۔
فلسطینی جنگجوؤں نے ناجائز یہودی بستی’’حومش‘‘میں فائرنگ کی۔ نابلس میں جبل جرزیم میں قابض اسرائیلی فوج کی پوسٹ کو ہدف بنایا۔ جنین اور شہر رمانہ کے قریب فلسطینی مزاحمت کاروں اور قابض فوج میں جھڑپیں ہوئیں۔
سلفیت میں ایک یہودی آباد کار کو گاڑی سے ٹکر مار کر زخمی کر دیا گیا۔ اسے گاڑی سے نیچے اتار کر مارا پیٹا بھی گیا۔
رام اللہ میں بیت ہورون پل کے قریب پتھر مار کر ایک اسرائیلی خاتون فوجی کو زخمی کردیا گیا۔ الخلیل میں ’’ حوات ماعون‘‘میں بھی ایک یہودی آباد کار پتھراؤ کی زد میں آ کر زخمی ہو گیا۔
چار مختلف علاقوں میں یہودی آباد کاروں کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا اور ان پر کاک ٹیل پٹرول بم برسائے گئے۔
’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے جاری اعداد وشمار کے مطابق اگست میں مزاحمت کی 842 کارروائیاں کی گئیں۔ ان مزاحمتی کارروائیوں میں 28 اسرائیلی زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
قابض فوج اور آباد کاروں سے ان جھڑپوں میں 9 فلسطینیوں نے وطن پر جان قربان کی۔ ان شہدا میں سے 5 فلسطینی نابلس میں شہید ہوئے۔ قابض فورسز کی کارروائیوں میں 621 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق اگست میں قابض فورسز کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں گزشتہ ماہ جولائی کے مقابلہ میں بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 73 کارروائیوں میں اسرائیلی فوج کو ہدف بنایا گیا۔ ان کاررائیوں میں سے 28 نابلس اور 24 جنین میں کی گئی ہیں۔