درجنوں یہودی آباد کاروں نے یہودی ربیوں کے ساتھ مل کر نابلس کے قدینٓمی علاقے مسعودیہ کے گاوں برقۃ پر دھاوا بول دیا۔ یہ گاوں نابلس کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ اس موقع پر اسرائیلی قابض فورسز کے اہلکار ان یہودی اہلکاروں کو اپنی حفاظت میں لیے ہوئے تھے۔
ناجائز یہودی بستیوں کے خلاف سرگرم فلسطینی حقوق کے کارکن ذیاب حاجی نے یہودی آبادکاروں کی اس کارروائی کے بارے میں بتایا ہے کہ اس میں اکثریت بوڑھے یہودی آباد کاروں کی تھی۔ ان کے ساتھ آنے والے یہودی ربی نے انہیں ایک لیکچر دیا۔
جب تک یہودی ربی یہودی معبد کے بارے میں لیکچر دیتا رہا اور بوڑھے یہودی آباد کار علاقے میں موجود رہے اسرائیلی قابض فورسز نے کرفیو کا ماحول قائم رکھا۔ کسی بھی مقامی فلسطینی کو ا علاقے سے گزرنے کی اجازت نہیں تھی۔
مسعودیہ کا علاقہ فلسطین میں آثار قدیمہ کی حیثیت سے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اسی علاقے میں وہ قدیمی حجاز ریلوے سٹیشن قائم تھا جو سعودی عرب کے حجاز کے علاقے سے فلسطین کو جوڑتا تھا۔ 1914 سے قبل یہ ریلوے ستیشن پوری طرح بروئے کارہو چکا تھا۔
تاہم اسرائیلی قابض فوج نے بعد ازاں اس ریلوے سٹیشن کو ختم کر کے اس علاقے کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ تب سے اس علاقے میں یہودی ناجائز کاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیل یہودی آبادکاروں کو استعمال کر کے اس علاقے کو یہودیانے کی کوشش میں ہے۔