اسرائیلی وزیر دفاعیوآو گیلنٹ نے ایک فیصلہ جاری کیا ہےجس میں مقبوضہ فلسطین کے شہروں میں اضافی فوجکی تعیناتی کا حکم دیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اندرون فلسطین کےعلاقوں میں پچھلے سال مارچ کی طرح دوبارہ کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے اوریہودی آبادکاروں پر حملے ہوسکتے ہیں۔
عبرانی اخبار”میکور ریشون” نے کہا کہ دو روز قبل ہونے والے اس آپریشن کے نتیجے میں،جس میں 7 اسرائیلی ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے تھےاندرون فلسطین میں سکیورٹی بڑھانے کیخاطراسرائیلی پولیس کی مدد کے لیے "گولانی اور گیواتی” بریگیڈز کی بٹالینبھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سنہ 2011 کے بعد گذشتہ برس مارچ میں ہونے والیکشیدگی کو "سب سے زیادہ پرتشدد” قرار دیا گیا۔
سکیورٹی اندازوںکے مطابق مذکورہ آپریشن سے فلسطینی نوجوانوں کو شوٹنگ کی کارروائیوں پر توجہ دینےکے ساتھ اسی طرح کے "انسپائریشن” حملے کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔
پولیس کی مدد کے لیے یہ اقدام گذشتہ برس اس وقت اٹھایا گیاتھا جب اندرون فلسطین کے علاقوں میں کشیدگی اپنے عروج پر تھی۔
قابض پولیس نےکہا ہے کہ اس کے پاس آنے والے عرصے کے دوران کارروائیاں کرنے کے لیے 40 وارننگز ہیں۔اس لیے مزید پولیس اہلکاروں کو پرہجوم علاقوں، کمرشل کمپلیکس اور عبادت گاہوں کےسامنے تعینات کیا گیا ہے۔