غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نےعرب ممالک اورعالم اسلام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پرمسلسل اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرتے ہوئےغزہ کی پٹی کے محاصرے اور تباہی اور بھوک کی جنگ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
حماس نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ "آنے والے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو تمام عرب، اسلامی اور بین الاقوامی شہروں، دارالحکومتوں میں ہر قسم کے بڑے پیمانے پر مظاہروں اور ریلیون میں جصہ لیں‘‘۔
حماس نے عرب اورمسلمان ممالک کے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف جاری جارحیت کو مسترد کرتے ہوئے غاصب اسرائیلی ریاست اور اس کی حمایت کرنے والے ممالک کے سفارت خانوں کا محاصرہ کریں تاکہ شمالی غزہ کے محاصرے اور نسل کشی کی جاری جنگ روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
حماس نے عالم اسلام کے عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ اور جارحیت کے لیے امریکی، برطانوی اور جرمن حمایت کو بے نقاب کریں۔ ان ملکوں کی صہیونی ریاست کی مدد کی مذمت کریں اور صہیونی ریاست کے جرائم کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔
حماس نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام عرب اور اسلامی قوم اور دنیا کے آزاد عوام کی طرف دیکھتے ہیں کہ وہ فعال طور پر احتجاجی مظاہروں میں شرکت کریں۔ ہر طرح سے دباؤ ڈالیں تاکہ جارحیت بند کرائی جا سکے۔
امریکی حمایت سے قابض اسرائیلی فوج سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں نسل کشی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے جس میں 146,000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ان میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ 10,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔