فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم المقاصد اسپتال میں زیرعلاج ایک فلسطینی شہری سنہ 2007ء میں زخمی ہونے کے بعد مسلسل نو سال تک موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد گذشتہ روز دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ سے تعلق رکھنےوالے فلسطینی محمود جمال جودہ کو صہیونی فوج نے 2007ء میں اس کےگھر میں گھس کر بلا وجہ گولیاں ماری تھیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا تھا۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق زخمی فلسطینی شہری کے جسم میں پیوست ہونے والی گولیاں نکالنے کے لیے کئی بار سرجری کی گئی۔ اس کے بیشتر زخم مندمل ہونے کے بجائے بگڑتے گئے، جس کے نتیجے میں وہ مسلسل بستر علالت پر رہا۔ دو روز قبل اسپتال انتظامیہ کی طرف سے بتایا گیا کہ کئی روز سے مسلسل بے ہوش رہنے کے بعد محمود جمال دم توڑ گیا ہے۔
محمود جمال کو صہیونی فوج نے 4 جنوری 2007ء کو رام اللہ میں اس کے گھر میں گھس کر گولیاں ماری تھیں۔ صہیونی فوج کی اس کارروائی کے دوران تین فلسطینی نوجوان شہید اور 19 زخمی ہو گئے تھے جب کہ چار کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔