فلسطین میں صہیونی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران ایک فلسطینی شہری شہید اور چھ زخمی ہوئے جب کہ 83 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد عقوبت خانوں میں ڈال دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 13 سے 19 اکتوبر کے دوران صہیونی فوج نے ایک فلسطینی لڑکی رحیق یوسف کو گولیاں مار کر شہید کیا۔ جب کہ تشدد سے کم سے کم چھ فلسطینی زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران غزہ، غرب اردن اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی طرف سے 98 چھاپے مارے گئے۔ اس دوران 26 بچوں، تین خواتین سمیت 83 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ ان میں سے 49 فلسطینی بیت المقدس سے حراست میں لیے گئے۔ جن میں 23 بچے اور تین خواتین شامل ہیں۔
صہیونی فوج نے گذشتہ ہفتے فلسطینیوں کی املاک کی توڑپھوڑ کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ الخلیل شہر میں قائم ایک چھاپہ خانے پر دھاوا بول پر تیسری مرتبہ اس کی توڑ پھوڑ کی گئی۔
بیت المقدس میں یتیم بچوں کے ایک اسکول پر دھاوا بولا گیا اور فلسطینی محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر سمیت 10 طلباء کو گرفتار کرلیا گیا۔ گذشتہ ہفتے قابض فوج نے غزہ کی پٹی کے ماہی گیروں کے خلاف بھی مذموم مہم جاری رکھی اور متعدد مرتبہ سوڈانیہ اور الواحہ کے ساحلی مقامات پر فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں پر اندھا دھند گولیاں برسائی گئیں۔