فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں "گیوات گیلاد” یہودی کالونی کے قریب یہودی شرپسندوں نے ایک فلسطینی خاندان پر قاتلانہ حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک شیر خوار بچی اور حاملہ خاتون شدید زخمی ہوگئیں۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ یہودی آباد کاروںنے جنوبی نابلس میں سڑک پر فلسطینی شہری علی شواھنہ کی کار پر وحیشانہ سنگ باری کی جس کے نتیجے میں کار میں سوار ایک حاملہ خاتون اور ایک شیر خوار بچی شدید زخمی ہوگئی۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ علی شواھنہ کا تعلق غرب اردن کے علاقے کفر ثلث سے ہے اور وہ سابق اسیر ہیں جنہوں نے 15سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹی۔ وہ اپنی حاملہ اہلیہ امینہ الطویل اور ایک دوسرے عزیز کی شیر خوار بیٹی کے ہمراہ سرک پر جا رہے تھے کہ یہودی آباد کاروں نے ان کی گاڑی پر سنگ باری کی۔ پتھرائو کے نتیجے میں خاتون اور بچی کےسرمیں پتھر لگے جس کے نتیجے میں وہ دونوں شدید زخمی ہوگئیں۔ دونوں زخمیوں کو القدس کےرفیدیا اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی شہریوں نے اسے قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حملہ انہی عناصر کی کارستانی ہوسکتی ہے جنہوں نے چند روز قبل ایک خاتون کی گاڑی پر سنگ باری کی تھی جس کے نتیجے میں خاتون شہید ہوگئی تھی۔