قابض صہیونی فوج نے ایک شہید فلسطینی خاتون کا جسد خاکی ایک سال کے بعد اس کے ورثا کے حوالے کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 50 سالہ نایفہ محمد کعابنہ کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس شمالی القدس میں قلندیا چیک پوسٹ سے گذرتے ہوئے گولیاں مار کر شہید کر دیا گیا تھا جس کے بعد اس کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا گیا تھا۔ کعابنہ کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر اریحا کے عقبہ جبر کیمپ سے ہے۔
کعابنہ کو قابض فوج نے 18 ستمبر 2019ء کو ایک چوکی سے گذرتے ہوئے گولیاں ماری تھیں۔ قابض فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ نایفہ کعابنہ نے ایک فوجی اہلکار پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کر دیا تھا۔
تاہم فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور کعابنہ کے خاندان نے صہیونی فوج کا یہ دعویٰ بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قابض فوج نے کعابنہ کو گولیاں مارنے کے بعد شدید زخمی کیا اور اس کے بعد اسے بے یارود مدد گار سڑک پر پھینک دیا تھا۔ وہ کئی گھنٹے تڑپنے کے بعد دم توڑ گئی تھیں۔ فلسطینی ہلال احمر اور امدادی کارکنوں کو اس کے قریب جانے سے روک دیا گیا جس کے نتیجے میں وہ جام شہادت نوش کر گئی۔
خیال رہے کہ سنہ 2015ء کے بعد اسرائیلی فوج نے 253 فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لیے جن میں سے 55 ابھی تک صہیونی فوج کے قبضے میں ہیں۔