اسلامی جہاد کے عسکری ونگ ’سرایا القدس‘ نےمقبوضہ مغربی کنارے میں اپنے مزاحمت کاروں پر مشتمل ’طوباس‘ بریگیڈ تشکیل دیا ہےجسے رات کے وقت قابض فوج کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اسلامی جہاد کے عسکری ونگ کی طرف سے جاری ایکبیان میں کہاگیا ہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی فوج کی بڑی تعداد نے طوباس میں چھاپہمارا تو ’طوباس بریگیڈ‘ کے کارکنوں نے قابض فوج کا مقابلہ کیا۔
"سرایا”نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم طوباس بریگیڈ میں اس جھڑپ کے ساتھ اپنے جہادی کام کےآغاز کا اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے مجاہدین نے قابض فوج کے ساتھ لڑائی کی جس کے نتیجےمیں قابض ریاست کے میکانزم کو براہ راست چوٹاور نقصان پہنچا۔
"طوباس بریگیڈ” نے تصدیقکی کہ وہ فتح اور آزادی تک اپنا جہاد اور مزاحمت جاری رکھے گا اور قابض دشمن کےخلافمزاحمت جاری رکھتے ہوئے اسے شکست سے دوچار کرے گا۔
آج صبح طبی ذرائعنے اعلان کیا کہ طوباس شہر میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران دو نوجوان زندہ گولیاںلگنے سے زخمی ہوئے۔
فلسطینی مزاحمتکاروں نے سابق اسیر بشیر عبدالرزاق کے گھرپر اسرائیلی فوج کے چھاپے کےوقت دشمن فوج کے ساتھ مسلح جھڑپوں میں مصروف رہے۔ قابضفوج نے عبدالرزاق کو گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر وہ گھر پر نہیں تھے۔
مزاحمت نے اسرائیلیفوجی قوت کو حیران کر دیا، اور انہوں نے اس پر کئی کلہاڑیوں سے اور وقفے وقفے سے گولیاںبرسائیں۔ کس چیز نے قبضے کو الجھایا اور اس نے خطے کو فوجی کمک ادا کرنے پر مجبور کیا۔