مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں فلسطینی شہریوں کی طرف سے ایک شہید کا جسد خاکی حاصل کرنے کے لیے نکالی گئی ریلی پر اسرائیلی فوج نے وحشیانہ فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی مظاہرین زخمی ہوگئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مغربی رام اللہ میں راس کرکر کے مقام پر فلسطینی شہریوں نے اپنے ایک شہید رشتہ دار خالد نوفل کے جسد خاکے حصول کے لیے مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز، کتبے اور شہید کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
خیال رہے کہ خالد نوفل کو اسرائیلی فوج نے جبل الریسان کے مقام پر گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
مظاہرین نے جولائی 2019ء کو جبل الریسان کےمقام پر فلسطینی اراضی پر قبضے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کی اور وہاں سے اسرائیلی فوجیوں اور یہودی آباد کاروں کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ کیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے راس کرکر کے مقام پر فلسطینی ریلی پر فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ قابض فوج نے ریلی میں حصہ لینے والے فلسطینیوں کو گرفتار کرنے کے لیے ان کا تعاقب کیا۔ اس دوران صہیونی فوج نے ان پر آنسوگیس کی شیلنگ اور صوتی بموں کا بھی استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔
خیال رہے کہ نوفل کو اسرائیلی فوج نے 5 فروری 2021ء کو جبل الریسان کی چوٹی پر ایک یہودی آباد کار پر فائرنگ کے الزام میں گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہری ایک کار پر ‘افرایم’ یہودی کالونی پہنچا۔ قابض فوج نے دعویٰکیا کہ نوفل نے ایک یہودی آباد کار کے گھر میں داخل ہونے اور یہودی آباد کاروںپر حملے کی کوشش کی جس پر اسے گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ قابض فوج نے فلسطینی نوجوان کو شہید کرنے کے بعد اس کا جسد خاکی بھی قبضے میں لے لیا تھا۔