قابض صہیونی فوج نے فلسطینی جامعات کے طلباء وطالبات کو خوف زدہ کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کے لیے گرفتار کیے گئے طلباء کی تصاویر جگہ جگہ پوسٹ کی ہیں۔ ان فلسطینی طلباءکو اپنے شناختی کارڈ ہاتھوں میں اٹھائے دیکھا جاسکتا ہے۔دوسری جانب فلسطینی سیاسی اور عوامی حلقوں نے صہیونی فوج کے اس حربے کو طلباء کو خوف زدہ کرنے کا مکروہ ہتھکنڈہ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے مرکزی رہ نما اور رکن پارلیمنٹ حسن یوسف نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی فوج فلسطینی طلباء کو ہراساں کرنے کےلیے ان کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کررہی ہے۔ گرفتار فلسطینی طلباء کی تصاویر اور ان کے حوالے سے پوسٹر چسپاں کرنا صہیونی فوج کی مایوسی اور بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے۔ اس سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ صہیونی فوج فلسطینی طلباء کے خلاف طاقت کے دیگر حربے استعمال کرنےمیں بری طرح ناکام ہے۔ اس لیے طلباء کو دبائو میں لانے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے گرفتار طالب علموں کی تصاویر گلی محلوں میں پھیلائی جا رہی ہیں۔
الشیخ حسن یوسف کا کہنا تھا کہ صہیونی فوج چاہے جتنے مرضی حربے استعمال کرے مگر وہ طلباء کو تحریک آزادی فلسطین کے لیے اپنی ذمہ داریوں سےدور نہیں کرسکتی۔ یہ تمام چالیں اور مہرے صہیونی دشمن کو الٹے گلے پڑیں گے۔