فلسطین کے مقبوضہ علاقے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں آج اتوار کو اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 16 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں روز مرہ کی طرح فلسطینی خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو ہراساں کیا گیا۔ گھروں میں تلاشی کی آڑ میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی اور شہریوں کےنقدی اور زیورات لوٹ لیے۔
غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں تلاشی کے دوران عورتا کے مقام سے دو سگے بھائیوں کو حراست میں لیا۔ مقامی ذرائع نے بتایا کہ عورتا میں تلاشی کے دوران دو سگے بھائیوں علی اور اسعد لولح کو حراست میں لینے کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ میں تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لےلیا۔ مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نےعزون قصبے اور اطراف میں فلسطینیوں کے گھروں پرچھاپے مارے۔
ادھر اسرائیلی فوج نے عارف سلیم نے حراست میں لینے کے ساتھ اس کے گھر میں لوٹ مار بھی کی۔
قلقیلیہ شہر میں ہی تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے انس مالک داؤد نامی شہری کو حراست میں لیا اور اس کےاہل خانہ کو حراست میں لیا گیا۔
الخلیل میں مسجد ابراہیمی کے قریب سے تلاشی کے دوران 30 سالہ فرید حمیدان العویوی کو مسجد ابراہیمی کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔
ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کی کارروائیوں میں 16 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ان میں سے بعض فلسطینی اسرائیلی فوج مو صہیونی فوج اور یہودی آبادکاروں پر حملوں میں ماخوذ تھے۔