یکشنبه 17/نوامبر/2024

جولائی میں 69 بچوں سمیت 520 فلسطینی صہیونی جیلوں میں قید کیے گئے

جمعرات 16-اگست-2018

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے ’کلب برائے اسیران‘ کی طرف سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2018ء کے دوران صہیونی فوج کے روز مرہ کی بنیاد پر جاری رہنے والے کریک ڈاؤن میں 69 بچوں  اور 9 خواتین سمیت 520  فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ گرفتار کیے جانے والوں میں پانچ صحافی اور انسانی حقوق کے مندوبین بھی شامل ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران اور فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سے جولائی کے دوران 122 فلسطینیوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالا۔ اس کے بعد رام اللہ سے 100، جنین سے 48، البیرہ سے 75، الخلیل سے 52، بیت لحم سے 48، طولکرم سے 15، طوباس سے سات، قلقیلیہ سے 31 سلفیت سے 8 اور اریحا سے آٹھ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق 31 جولائی 2018ء تک اسرائیلی زندانوں میں قید رجسٹرڈ فلسطینی قیدیوں کی تعداد 6000 ہوچکی ہے۔ ان میں 300 بچے،53 خواتین اور پانچ سو کے قریب انتظامی قیدی شامل ہیں۔ جولائی کے دوران 86 فلسطینیوں کی انتظامی قید کا اعادہ کیا گیا یا انہیں نئی سزائیں دی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا بلکہ اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے انہیں بھاری جرمانے اور قید کی سزائیں دی گئیں۔ جولائی کے دوران فلسطینی بچوں کو جرمانے کے گئے اور جرمانوں کی آڑ میں ان سے 85 ہزار شیکل کی رقم بٹوری گئی۔

قابض فوج نے جولائی کے دوران پانچ فلسطینی صحافیوں علاء الریماوی، محمد سامی علوان، حسنی انجاص اور قتیبہ حمدان کو حراست میں لیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی