گذشتہ برس سات اکتوبر کو غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تعداد نو ہزار آٹھ سو ستر تک جا پہنچی ہے۔ اس میں گذشتہ شب اسرائیلی فوج کی طرف سے گرفتار کیے جانے والے پندرہ فلسطینی بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی قید سے رہائی پانے والے اور زیر حراست اسیران کے امور سے متعلق اتھارٹی اور فلسطینی اسیران کلب نے منگل کے روز ایک مشترکہ بیان میں بتایا ہے ’’کہ غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں جاری نسل کشی کے آغاز سے اب تک گرفتار فلسطینیوں کی تعداد 9870 ہو گئی ہے۔‘‘
قیدیوں کے امور سے متعلق دونوں فورمز نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے ’’پیر اور منگل کے روز شروع کی گئی گرفتاری مہم میں کم سے کم 15 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے، ان میں بچوں سمیت اسرائیلی جیلوں سے حال ہی رہائی پانے والے قیدی بھی شامل ہیں۔‘‘
اسیران اتھارٹی اور کلب نے بیان میں اس امر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گرفتاری مہمات کے دوران اسرائیلی فوج حراست میں لیے جانے والے فلسطینیوں اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیوں سمیت بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ گرفتاری کے دوران شہریوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ اور سامان کو تہہ وبالا کر دیا جاتا ہے۔‘‘
غزہ میں جاری تباہ کن اسرائیلی جنگ کے جلو میں اسرائیل نے مغربی کنارے میں اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں 592 فلسطینیوں کو فنا کے گھاٹ اتارا جا چکا ہے جبکہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک پانچ ہزار چار سو فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔