صہیونی حکام کی سرکاری سرپرستی میں یہودی شرپسندوں نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینی شہریوں کے زیتون کے باغات میں گھس کر سیکڑوں پودے چوری کرلیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے سماجی کارکن غسان دغلس نے بتایا کہ ہفتے کے روز یہودی آباد کاروں نے قریوت کے مقام پر جبریل موسیٰ نامی شہری کے باغ سے زیتون کے 300 پودے چوری کیے۔
ادھر نابلس کے جنوبی قصبے عورتا میں یہودی شرپسندوں نے ایک باغ سے 120 پودے چوری کرلیے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی شرپسند قریب ہی واقع ’یتسھار‘ کالونی سے وہاں آئے تھے۔خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب یہودی آباد کاروں نے غرب اردن میں کسی فلسطینی شہری کے زیتون کے باغ پرحملہ کیا ہے۔ اس طرح کی شرپسندانہ کارروائیاں یہودی اشرار کا روز کا معمول ہے۔ فلسطینیوں کی جان و مال اور املاک پرحملوں میں انہیں اسرائیلی فوج اور پولیس کی مکمل سرپرستی حاصل رہتی ہے۔