فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں اور بیت المقدس میں آج گھر گھر اسرائیلی فوج کی تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم 18 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گرفتار کیے گئے فلسطینیوں میں سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کارکن بھی شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی فورسز کی طرف سے کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں سیکیورٹی فورسز کو مزاحمتی کارروائیوں میں مطلوب افراد بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ماداما قصبے میں متمرکز اسرائیلی فوج نے شہید عمر زیاد کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔ اس کے علاوہ ریاض اور فتحی قط نامی شہروں کے گھروں میں گھس کر بھی توڑپھوڑ کی۔ تلاشی کے دوران ماداما سے مصطفیٰ ریاض قط کو حراست میں لے لیا گیا۔ ریاض قط بین الاقوامی حقوق اطفال کے کورآرڈینیٹر ہیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں بورین قصبے میں چھاپے کے دوران اسعید ولید النجار نامی نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
زیتا جماعتین پر چھاپے کے دوران یوسف ناصر نامی نوجوان کو خود کو سیکیورٹی مرکز میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کے دوران وقاص نوفل ، سابق اسیر براء نبیل ثبواتبہ، بیت لحم سے عبدالشافی الدحلہ کو گرفتار کیا۔
جنین شہر میں تلاشی کے دوران رمانہ قصبے میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے دھم ابو الباسم جبارین اور وسیم مطاحن کو حراست میں لے لیا۔
بیت المقدس مین البساتین کالونی، شاہراہ حیفا اور دیگر مقامات پر اسرائیلی فوج نے جگہ جگہ ناکے لگا کر فلسطینیوں کی تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غرب اردن اور بیت المقدس سے آج منگل کو 18 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں بیشتر اسرائیلی فوج کو مختلف مزاحمتی کارروائیوں میں مطلوب افراد بھی شامل ہیں۔