فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں آج بدھ کے روز علی الصبح اسرائیلی فوج کی جانب سے گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران مزید 20 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی فوج نے تلاشی کے دوران 20 فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے جن میں بعض فورسز کو یہودی آباد کاروں پر سنگ باری اور دیگر حملوں میں مطلوب افراد بھی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطباق غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ میں عزون کے مقام پر تلاشی کے دوران چار فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ نعلین، بعلین، کفر نعمہ اور کفر عین کے مقامات سے سات فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کا ایک کارکن بھی شامل ہے۔
دو فلسطینیوں کی گرفتاری بیت لحم سے حوسان قصبے سے عمل میں لائی گئی جب کہ چھ فلسطینیوں کو غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے سعیر اور دورا قصبوں سے گرفتار کیا گیا۔
صہیونی فورسز کے مطابق تلاشی کی کارروائیوں کے دوران دیسی ساختہ ہتھیار بھی قبضے میں لیے گئے جب کہ حوسان اور نعلین کے مقامات سے 15 گاڑیاں بھی ضبط کی گئی، جنہیں مبینہ طور پرمزاحمتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
قلقیلیہ کے نواحی علاقے عزون سے اسرائیلی فوج نے چار فلسطینی شہریوں کو حراست میں لیا جن کی شناخت حامد جمال ابو ھنیہ، زید علی عبدالحافظ عدوان، فارس محمود شحادہ حسین اور نضال صفوان سلیم کے ناموں سے کی گئی ہے۔ صہیونی فوجیوں نے گھروں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔ مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا چودہ سالہ فلسطینی لڑکا صفوان سلیم نفسیاتی مریض ہے۔
بیت فوریک سے اسرائیلی فوج نے سابق اسیر سامر ملیطات اور محمد نصاصرہ کو حراست میں لیا۔