فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم اکیس فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’0404‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غرب اردن اور بیت المقدس سے گرفتار کیے گئے اکیس شہریوں میں 13 سیکیورٹی اداروں کو فوج اور اسرائیلی تنصیبات پرحملوں میں مطلوب تھے۔ انہیں تفتیش کے لیے کسی نامعلوم مقام پر لے جایا گیاہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ فوج کی تلاشی کی کارروائیوں کے دوران نابلس سے اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے دو کارکن، کفر الدیک سے 10 افراد اور مغربی سلفیت سے 2 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ رام اللہ میں سلواد کے مقام سے ایک گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ جب کہ دو شہریوں کو بیت المقدس کے ابو دیس قصبے سے گرفتار کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بیت لحم میں السواحرہ کےمقام سے گرفتار کیے گئے فلسطینیوں سے دو پستول بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ بیت المقدس کے العیسویہ قصبےسے گرفتار کیےجانے والے شہریوں سے بھی ہلکے ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔
مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات کو بتایاکہ صہیونی فوجیوں نے غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں الضاحیہ، الجبل اور دیگر کالونیوں میں گھروں میں چھاپے مار ے اورقیمتی سامان کی توڑپھوڑ کے ساتھ خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
قابض فوج نے اکیس سالہ حمزہ مامون جعارہ کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ اس کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی ضبط کرلیے۔
گرفتار کیے جانے والے دوسرے شہریوں کی شناخت 20 سالہ عبدالرحمان سبتی دویکات، عزت صالح الشنار، نبیل محمد ابو عزیزہ، حسن فرحات، احمد رشید، عمید احمد عبدالکریم، محمد ابراہیم موسیہ، یوسف مصلح الدیک، ضیاء جاسر عقل، یوسف عبدالوھاب،15 سالہ عصام محمد طقاطقہ اور 14 سالہ عبدالقادر سلطان طقاطقہ شامل ہیں۔