اسرائیل نے مراکش کے لیے براہ راست پرواز یں شروع کردیں۔ اتوار کو پہلی کمرشل پرواز مراکش پہنچی ہے۔
دونوں ملکوں نے سات ماہ قبل سفارتی تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو تل ابیب سے پہلی پرواز تقریبا سو مسافروں کو لے کر مراکش پہنچی ہے۔
ایئرپورٹ پر مسافروں کا خیر مقدم کیا گیا ، پودینے کی چائے، کیک اور کھجوروں سے تواضع کی گئی۔
ایک مسافر نے بتایا میں مراکش کا رہنے والا ہوں اس سے قبل کم وبشس تیس مرتبہ مراکش آچکا ہوں لیکن اس مرتبہ اس وزٹ کا خاض مزہ ہے ایسا لگ رہا ہے جیسے یہ پلی مرتبہ ہے۔
اسرائیل کی دو فضائی کمپنیوں ’العال‘ اور ’یسرائیر‘ کی دو پروازیں تل ابیب کے قریب بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مراکش کے لیے روانہ ہوئی ہیں۔
اسرائیل اور مراکش نے 2020 کے آخر میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سے قبل امارات، بحرین اور سوڈان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے۔
اسرائیل کے ساتھ یہ معاہدے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہد میں امریکہ کی ثالثی سے عمل میں آئے۔
اسرائیل اور مراکش کے درمیان پہلی علامتی براہ راست پرواز دسمبر 2020 میں چلائی گئی تھی۔ اس پرواز سے ٹرمپ کے مشیر اور داماد کوشنر رباط پہنچے تھے۔
اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسرائیل کی دونوں فضائی کمپنیاں شروع میں بن گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے مراکش کے لیے ہفتے میں تین پروازیں چلائیں گی۔
بعد میں ان کی تعداد بڑھا کر پانچ کردی جائے گی۔ اگلے مرحلے میں مراکشی ایئرلائن رائل ایئر مراکو دار بیضا سے اسرائیل کے لیے پروازیں شروع کرے گی۔