اسرائیلی زندانوں میں انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی شہری مقداد القواسمی کی بھوک ہڑتال 90 دن سے جاری ہے۔ اسیر کی تین ماہ سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث صحت بری طرح خراب ہوچکی ہے۔
اسیر القواسمی نے بتایا کہ اسرائیلی عدالت نے القواسمی کی بھوک ہڑتال منجمد کرنے کا حکم دیا ہے تاہم القواسمی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی رہائی تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔
القواسمی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی قیدی کو حالت خراب ہونے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ تین ماہ سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث اسیر کی زندگی خطرے میں ہے اور اس کے پورے جسم میں شدید تکلیف ہے۔ اسے سانس لینے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔ اس کا وزن بھی کم ہوگیا ہے اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہوسکتا۔
خیال رہے کہ مقداد القواسمی کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ چار سال سے کئی بار قید کرنے کے بعد انتظامی قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
دوسری جانب 28 سالہ مقداد القواسمی کے خاندان نے خبردار کیا ہے کہ ان کےبیٹے کی زندگی خطرے میں ہے۔ اگر اسے کچھ ہوگیا تو اس کا ذمہ دار اسرائیل ہوگا۔
بھوک ہڑتال اسیر کے خاندان نے انتظامی قید کو فلسطینی اسیران کو منظم انداز میں اذیتیں دینے کا ایک مکروہ ہتھکںڈہ قرار دیا ہے۔