جمعه 15/نوامبر/2024

یحییٰ السنوار کی شہادت کے آخری لمحے کی تفصیلات

پیر 21-اکتوبر-2024

اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نےایک ویڈیو کلپ میں جماعت کے سیاسی شعبے کے سربراہ رہ نما یحییٰ السنوارکے ساتھ حالیہ لڑائی میں دشمن فوجیوں کے ساتھ جھڑپ اور ان میں سے ایک فوجی کے زخمیہونے کی تفصیلات دکھائی گئی ہیں۔

 

کل شام اتوارعبرانیچینل 12 نے ان فوجیوں میں سے ایک کے کیمرے سے ایک ویڈیو کلپ نشر کیا جس نے بتایاکہ اس نے کمانڈر یحییٰ السنوار کے ساتھ تصادم میں حتمی لڑائی میں حصہ لیا۔

 

ویڈیوکے مطابق 16اکتوبر بہ روزبدھ صبح 10 بجے قابض اسرائیلی فوج کی 450 ویں بٹالین کے ایک سپاہی نےرفح شہرکے مشرق میں تباہ شدہ تل السلطان محلے میں افراد کو گھومتے ہوئے دیکھا۔ اسنے اپنے کمانڈرکو ان کے بارے میں بتایا۔ اس نے کہا کہ”میرے خیال میں وہاں تین مسلح آدمی گھوم رہے ہیں۔ وہ گھر کے اندر ہوسکتے ہیں”۔

 

اس کے بعد بٹالینکی ایک فورس اس مقام پرپہنچی اوراسرائیلی فوجیوں کے مطابق انہوں نے 3 افراد کو دیکھا۔دو سامنے سے چل رہے تھے۔ انہوں نے کمبل اوڑھ رکھے تھے۔ دوسرا ان کے پیچھے چل رہاتھا جو جنگی جیکٹ پہنے ہوئے تھے۔ان کے ہاتھوں میں پستول تھے۔ ن کےچہروں پر نقابتھے۔

 

اسرائیلی فوج کے 450ویں ڈویژن میں فوجیوں میں سے ایک کے سر پرلگے ہوئے کیمرے نے السنوارکی سربراہی میںمجاھدین اوراس کے ہاتھ میں ہونے والے تصادم کے پہلے لمحات کو ریکارڈ کیا۔ چلتےچلتے السنوار دوسرے دو ساتھیوں سے الگ ہوگئے اورایک مکان میں داخل ہوئے۔ ان میں سےدو قریبی گھر میں داخل ہو گئے۔

 

ایک فوجی نے ریڈیوسےبات کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے اسے اس گھر کے اندر دیکھا”۔ پھر حماس کےسربراہ نے اسرائیلی فوج کے ارکان پر گولی چلا دی۔ وہ فوجیوں پر ہینڈ گرنیڈ پھینکنےہی والا تھا کہ ٹینک حرکت میں آئے اور اسمکان پر گودلے داغ دیے۔

 

کیمرے سے پتہچلتا ہے کہ ہاتھ زخمی ہونے کے بعد السنوار گھر کی دوسری منزل پرگئے۔ 450 ویں بٹالینکے کمانڈر کے حکم عمارت پر حملہ کرنے سے پہلے گھر کے اندر کی معلومات کے لیے ایکڈرون بھیجا۔ وہاں موجود لوگوں میں سے کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ ڈرون جسمجاھد کی ویڈیو بنا رہا ہے وہ السنوار کی ہے۔

 

اسرائیلی چینل 12کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی دستوں نےفائرنگ کی آڑ میں اس جگہ کی طرف پیش قدمیشروع کی جہاں السنوارموجود تھے۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے بعد ٹینک کےعملے نے مکان کی دوسری منزل پر گولہ فائر کیا۔

 

السنوارکے ساتھتصادم کےآخری لمحات میں اسرائیلی فوجیوں میں سے ایک کے ہیلمٹ پرلگے ہوئے تھے ان میںسے ایک (ان کے میڈیا کے مطابق) آخری تصادم میں السنوار تنہا تھے۔ بعد میں انہیں ایکٹینک کا گولہ داغا گیا۔

 

کئی گھنٹے گذرجانےکے بعد قابض فوجیوں نے گھرمیں داخل ہونے کی ہمت نہیں کی۔ انہیں اندازہ نہیں تھا اسرائیل کو انتہائی مطلوب کمانڈر السنوار سے لڑرہے ہیں۔

 

گذشتہ دو دنوں کےدوران اسرائیلی حکام نے السنوار کے قتل کے لیے ایک نیا بیانیہ تشکیل دینے کی کوششپر توجہ مرکوز کی۔ ان کے آخری لمحات کی تصویروں اور مناظر نے دشمن کے اس بیانیے کوگمراہ کن ثابت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ "بہادرانہاستقامت” کے ساتھ آخری دم تک لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

مختصر لنک:

کاپی