کل جمعرات کوفلسطینی اتھارٹی کی وفادار فورسز نے ایک سینیر صحافی ثارئر الفاخوری کو گرفتارکرلیا جس پر فلسطینی حلقوں کی جانب سے سخت رد عمل سامنےآیا ہے۔
مرکزاطلاعاتفلسطین کے مطابق الفاخوری کو عباس ملیشیا کےانٹیلی جنس حکام نے جمعرات کوغرب اردنکے جنوبی شہر الخلیل سے حراستی مرکز میں طلب کرنےکے بعد گرفتار کیا ہے۔
انٹیلی جنس نے 33سالہ الفاخوری کو جمعرات کی صبح نو سے بارہ کے درمیان ایک سوال جواب کے لیے طلب کیاتھا۔ پوچھ تاچھ کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا جب کہ سکیورٹی ہیڈ کواٹر سے باہر نکلتےہی اسے دوبارہ گرفتارکرلیا گیا۔
صحافی الفاخوری طائرشہید فادی الفخوری کا بھائی ہے۔ وہ شادی شدہ اور دو بچوں کا باپ ہے۔ الفاخوری 55 دنتک جاری رہنے والی سابقہ بھوک ہڑتال کی وجہ سے گردے کا مریض بھی ہے۔
دوسری جانبفلسطینی حلوں نے صحافی الفاخوری کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
فلسطینی میڈیا فورم(غزہ کی پٹی میں ایک غیر سرکاری تنظیم) نے جمعرات کو الفاخوری کی گرفتاری کی مذمت کی۔
"فلسطینی میڈیا پروفیشنلز”نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ "صحافیوں کے خلاف بار بار کی جانے والیگرفتاریاں اور خلاف ورزیاں آزادی رائے اور اظہار رائے اور صحافتی کام کی آزادی کے قوانینکی خلاف ورزی ہیں اور اسے فلسطینی علاقوں میں صحافتی آزادیاں بری طرح متاثر ہوئیہیں۔