لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے تیل اور گیس کے بحران کے پس منظر میں جنگ کی دھمکی دیتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ لبنانی ریاست لبنان اور اس کی دولت کی حفاظت کرنے والا مناسب فیصلہ لینے سےقاصر ہے اور اس لیے ہم مزاحمتی فیصلہ کرنےپرمجبور ہیں۔
حسن نصراللہ نے المیادین نیٹ ورک کے ساتھ "فورٹی ڈائیلاگ”میں کہا کہ لبنان کو اب ایک تاریخی موقع کا سامنا ہے جس میں یورپ کو روسی تیل اور گیسکے متبادل کو محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکی صدر جو بائیڈن گیس اور تیل کےلیے خطے میں آئے تھے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات فراہم کر سکتے ہیں اس سے یورپکی ضرورت پوری نہیں ہو گی۔
بہ قول نصراللہ امریکا اور یورپ کو تیل اور گیس کی ضرورت ہےاور اسرائیل اس میں ایک موقع دیکھ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن خطے میں جنگ نہیںچاہتے اور یہ معاملہ ہمارے لیے اپنے تیل کے لیے دباؤ ڈالنے کا ایک موقع ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کریش اور قناکا نہیں ہے بلکہ لبنان کے حقوق کے بدلے فلسطین کے پانیوں میں "اسرائیل” سےلوٹے گئے تیل اور گیس کے تمام ذخائر ہیں۔