اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں میں توسیع،فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری اور نقل مکانی میں اضافہ ہماری سرزمین اور فلسطینیقوم کے خلاف صہیونی ریاست کا اعلان جنگ ہے۔ حماس کا کہناہے کہ جماعت اور پوریفلسطینی قوم صہیونی ریاست کے قضے کے خلاف جدو جہد جاری رکھے گی۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم آبادکاری، مسماری اور نقل مکانی کے جرائمکے ذریعے اپنی سرزمین اور لوگوں کے خلاف قابض ریاست کی جارحیت میں مسلسل اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔”حماس کا یہ بیان مقبوضہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع سلفیت گورنری کےدیر استیا قصبے کی اراضی پر قبضے کے ایک نئے ” بلاک” کے قیام کے اعلان کےجواب میں آیا ہے۔
یہ بیان قابض حکومت کے رام اللہ (وسط) کے شمال مشرق میں واقع عین سامیہاسکول کو "فوری طور پر منہدم” کرنے کے فیصلے اور مقبوضہ شہر القدس کے شمالمشرق میں واقع "نبی موسیٰ” کمیونٹی کو مسمار کرنے کی بار بار کوششوں کے بعدبھی آیا ہے۔