فلسطین میں سماجی شعبے میں کام کرنے والی الحق فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹرجنرل شعوان جبارین نے کہا ہےکہ انہیں اتوار کو اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے’ شن بیٹ‘کے ایک افسر کی طرف سے ایک فون کال موصول ہوئی جس میں انہیں عوفر فوجی میں خود کوپیش کرنے کا کہنا گیا ہے۔ شعوان جبارین کا کہنا ہے کہ صہیونی انٹیلی جنس ان سےالحق تنظیم کے حوالے سے تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
دوسری طرف الحق فاؤنڈیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شعوان جباریننے صہیونی فوج کی کال پر حراستی مرکز میں پیش ہونے سے انکار کردیا اور اس حوالے سےوکلا کو تحریری جواب بھیجنے کا کہا ہے۔
شعوان نے زور دے کر کہا کہ قابض حکام فلسطینی سول سوسائٹی کےاداروں کے خلاف الزامات گھڑنے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ انہیں اپنا کام جاری رکھنےاور قابض ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے سے روکا جا سکے۔
قابض اسرائیلی فوج نے گذشتہ جمعرات کو رام اللہ میں انسانی حقوقاور سول اداروں کے 7 اداروں کو بند کر دیا۔ کچھ کے دفاتر پرچھاپوں کے دوران ان کاقیمتی سامان بھی قبضے میں لے لیا گیا تھا۔
گذشتہ سال اکتوبر میں قابض اسرائیلی قابض حکام نے 2016 میں جاریکردہ "انسداد دہشت گردی” قانون کے مطابق چھ فلسطینی انسانی حقوق کے اداروںکو "دہشت گرد تنظیموں” میں شمال کیا تھا۔
ان میں ضمیر فاؤنڈیشن فار پریزنر کیئر اینڈ ہیومن رائٹس، انٹرنیشنلموومنٹ فار ڈیفنس آف چلڈرن – فلسطین، الحق فاؤنڈیشن، یونین آف ایگریکلچرل ورک کمیٹیز،دی یونین آف فلسطینی ویمن کمیٹیز اور بیسان سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ شاملتھے۔