اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ میں شہید ہونے والےفلسطینی محمد شحام کی پوسٹارٹم رپورٹ سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ شحام کواسرائیلی فوج نے جان بوجھ کو گولیاں ماریں اور انہیں شہید کیا۔
21 سالہ شہید محمد شحام کے پوسٹ مارٹم سے متعلق فرانزک رپورٹمیں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ انہیں تین اسرائیلی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھااور قابض فوج نے پندرہ تاریخ کو مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع کفر عقب کیمپ میںان کے خاندان کے گھر پر دھاوا بولنے کے بعد جان بوجھ کر انہیں ماورائے عدالت شہیدکردیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک گولی نوجوان محمد شحام کے سر میںگھس گئی جس سے اس کا دماغ پھٹ گیا۔ دوسری گولی دل میں جا کر جگر کو چیر گئی اور تیسریکمر میں گھس گئی۔ یہ تینوں گولیاں اسے جان سے مارنے کے ارادے سے ماری گئی تھی اوردانستہ طورپر نشانہ بنایا گیا تھا۔
پوسٹ مارٹم بدھ کے روزکیا گیا۔ شہید کے اہل خانہ کی جانب سے شحام کو شہید کیے جانے کے بارے میں کہا کہ اسے جان بوجھ کر قتل کیا گیا۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ہم نےشہید کی تدفین سے قبل اس کے پوسٹ مارٹم کی درخواست کی تھی۔