اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ الشیخ صالح العاروری نے زور دے کرکہا ہے کہ مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں کے خلاف قابض دشمن کے جرائم انہیں مزیدمزاحمت کے ساتھ پسپا کر دیں گے۔
العاروری نے ایکپریس بیان میں بدھ کی شام کہا کہ مغربی کنارے میں تمام بندوقیں قابض دشمن اور اسکے آباد کاروں کی طرف ہیں۔ فسطینی قوماپنے حقوق، وطن اور مقدسات کے دفاع کے لیے متحد ہیں۔
انہوں نے کہا کہمغربی کنارے میں مزاحمت کاروں نے ایک نئی گیم چینج مسلط کی ہے۔ یہ مسجداقصیٰ پرہونے والے ہر حملے کا ردعمل ہے جس کی عملی شکل گولیوں اور بہادری سے دی جائے گی۔
العاروری نےنشاندہی کی کہ مزاحمت کا اتحاد جاری ہےگا اور مغربی کنارے کے تمام حصوں میں غاصب دشمنکو اکھاڑ پھینکنے تک اپنا مشن جاری رکھے گا۔
انہوں نے دو شہدوںرعد اور عبدالرحمن کے والد مجاہد فتحی خازم اور جنین شہداء کے تمام اہل خانہ کوسلام پیش کیا جنہوں نے ثابت کیا کہ فلسطینی عوام اپنے دین اور وطن کی خاطر قربانیاںدے رہے ہیں۔
العاروری نے سکیورٹیسروسز کے بیٹوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اوسلو کی دھول کو اپنے ہتھیاروں سے جھاڑ دیں۔قابض دشمن کے خلاف مسلح جدوجہد میں حصہ لیں اور اپنے لوگوں کے دفاع میں فرض کیپکار پر لبیک کہیں۔
الشیخ العارورینے غاصبوں کو پیغام دیا کہ فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت ان کے خون اور مقدسات کوصہیونی جماعتوں کی طرف سے انتخابات میں کامیابی اور تصفیہ پسند گروہوں کو خوش کرنےکے لیے تجارت کرنے والی چیز نہیں بننے دیں گے۔
کل بدھ کی صبح جنینپناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی گولیوں سے چار فلسطینی شہید اور 44 دیگر زخمیہو گئے۔