فلسطینی علاقوںمیں یہودی آباد کاروں اور قابض فوج کے خلاف فلسطینی شہریوں کی مزاحمتی کارروائیاںجاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ستمبر2022ء کے دورانفلسطینی علاقوں میں 833مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں۔ ان میں 49صہیونی زخمی ہوئے۔
فلسطین انفارمیشنسینٹر ’معطی‘ کی رپورٹ کے مطابق مزاحمت کاروں سمیت 17 فلسطینی شہریوں کو 6 مختلفگورنریوں میں شہید کیا گیا، جن میں سے 10 صرف جنین گورنری میں شہید جب کہ 359 دیگرزخمی ہوئے۔
قابض افواج کےساتھ مسلح جھڑپوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مرکز کی تیار کردہ رپورٹمیں دشمن کےاہداف پر فائرنگ کے 75واقعات سامنے آئے۔ جنین میں 30اور نابلس میں 28 واقعات کااندراج کیا گیا۔
ان میں سب سے نمایاںجنین میں جلمہ چوکی کے قریب فائرنگ کا بہادرانہ آپریشن تھا ج میں دو فلسطینی احمد ایمن ابراہیم عابد اور عبدالرحمٰنہانی صبحی عابد شہید ہوئے۔
مقبوضہ بیتالمقدس کے مشرق میں الطور کے رہائشی شہید تئیس سالہ محمد ابو جمعہ کو رام اللہ کےجنوب مغرب میں بیت سیرہ چوکی کے قریب چاقو کے حملے میں شہید ہوگیا۔
گذشتہ ماہفلسطینی شہریوں کی طرف سے مزاحمت کے دیگر واقعات میں چاقو کے دو حملے اور گاڑیوںکی ٹکر کے دو واقعات کا اندراج کیا گیا۔ دھماکہ خیز آلات لگانے یا پھینکنے کا ایکواقعہ، پٹرول بم پھینکے جانے کے34واقعات، فوجی گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کے27 واقعات، فوجی تنصیبات حملوں کے 6 واقعاترونما ہوئے۔
مغربی کنارے اور بیتالمقدس میں یہودی آباد کاروں پرحملوں اورتصادم کے 310 ، واقعات سامنے آئے۔
نابلس، بیتالمقدس،الخلیل گورنریوں میں مزاحمتی کارروائیوں کی سب سے زیادہ تعدد ریکارڈ کی گئی۔ان میں 190، 139، 135 مزاحمتی کارروائیاں ریکارڈ کی گئیں۔