گذشتہ روزدرجنوں یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی پولیس کیفول پروف سکیورٹی میں مسجد قصیٰ میں گھس کر مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی کی۔دوسری طرف قابض اسرائیلی پولیس نے قبلہ اول کے ایک محافظ کو حراست میں لینے کے بعدنامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
فلسطینی محکمہ اوقاف اور عینی شاہدین کی طرف سے جاری بیانات میں کہاگیا ہےکہ گذشتہ روزاسرائیلی پولیس کی فول پروف سکیورٹی میں درجنوں یہودی آبادکاروں، اسرائیلی طلبا اور انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت دیگرانتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔انہوں نے وہاں پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں اور فلسطینینمازیوں کو مشتعل کیا۔
یہودی آباد کاروں کے یہ دھاوے انتہا پسند گروپوں کی اپیلپر کیے گئے جنہوں نے یہودیوں کی مذہبیرسومات کے موقعے پر مسجد اقصیٰ میں جمع ہوکر تلمودی تعلیمات کے مطابق رسومات کی ادائی کیں۔
قابض پولیس مقبوضہ بیت المقدس کے اندرونی علاقوں سے نمازیوںکے داخلے پر پابندیاں عائد کرتی ہے، ان کی شناخت چیک کرتی ہے اور ان میں سے کچھ کومسجد اقصیٰ کے دروازوں پر حراست میں لے لیتی ہے۔ القدس میں نمازی رباط کو تیز کرنےاور مسجد اقصیٰ میں مستقل موجودگی، اس کی حمایت کے لیے کام کرنے اور قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کے منصوبوں کا مقابلہ کرنےکی ہرممکن کوشش کرتے ہیں۔
دوسری طرف یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاووں کے لیےفول پروف سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے جب کہ فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کی ادائیسے روکنے کے لیے طاقت کے استعمال سمیت طرح طرح کے حربے استعمال کیے جاتے ہیں۔