اسلامی تحریکمزاحمت "حماس” نے مسجد اقصیٰ میں قبۃ الصخرہ کے مقام کے مغربی بیرونیحصے سے پتھروں کے گرنے کا مکمل طور پر ذمہ دار صہیونی قابض ریاست کو ٹھہرایا۔
بیت المقدس شہرکے لیے حماس کے ترجمان نے اس واقعے کو خطرناک قرار دیا جو مسجد اقصیٰ کے اندرسالہا سال سے بحالی کے کام کو روکنے کی سازش کا مرتکب قرار دیا۔
حماس رہ نما محمدحمادہ نے کہا کہ قبۃ الصخرہ کی مغربی دیوار سے پتھروں کا گرنا خطرناک واقعہ ہے اوریہ اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے حرم مکی کی مرمت پر لگائی گئیپابندی سے اب مقدس مقام متاثر ہو رہا ہے۔
حمادہ نے کہا کہمسجد اقصیٰ میں یہودی کاری کے منصوبوں اور منظم کھدائیوں میں اضافہ مسجد کے اہممقامات ، نماز گاہوں اور دیگر مقدس حصونوں میں دراڑیں پڑنے، گرنے اور زمین میںدھنسنے کا باعث بن رہا ہے۔
پیرکی شام کومسجد اقصیٰ میں قبۃ الصخرہ کے مغربی میں ایکپتھر کے گرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ اس واقعے کے بعد فلسطینی مسلمانوں میں تشویشکی لہر دوڑ گئی تھی۔
بیت المقدس کےذرائع نے بتایا کہ پتھر مغربی دیوار سے گرے، پتھر گرنے کے نتیجے میں دیوار کے باقیحصے کے گرنے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔