گذشتہ پیر کو ترکیہاور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے ایک ہفتے بعد ریسکیو ٹیمیں ملبے تلے سے ایکخاتون اور ایک بچے کو زندہ نکالنے میں کامیاب ہوئیں۔
ٹیموں نے زلزلےکے 170 گھنٹے بعد جنوبی ترکیہ کے غازی عنتاب کے "اصلاح” ضلع میں زلزلے سے تباہہونے والی 5 منزلہ عمارت کے ملبے سے چالیس سالہ مسز سبل کایا کو بچانے میں کامیابیحاصل کی۔
ترک امدادی ٹیموںنے ریاست ہاتے میں زلزلے کی تباہی کے 163 گھنٹے بعد 7 سالہ مصطفیٰ کو ملبے تلے سےنکال لیا۔
ترکیہ کے جنوبمشرقی علاقے ادیامان میں زلزلے کے 166 گھنٹے بعد ریسکیو ٹیموں نے عمارت کے ملبے سےایک خاتون کو زندہ نکال لیا۔
ترکیہ کے نائبصدر فوات اوقطائی نے اعلان کیا کہ 34717 تلاش اور امدادی کارکن ملک کے جنوب میںزلزلے سے متاثرہ علاقوں میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہدس متاثرہ ریاستوں میں سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں پوری صلاحیت کے ساتھ کام جاری رکھےہوئے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ عمارتوں سے دور رہیں جن کو کافی نقصانپہنچا ہے۔
ترک نائب صدر نے بتایاکہ 24 بحری جہاز، 70 طیارے، 112 ہیلی کاپٹر اور ڈرونز نے جاری کام میں حصہ لیا، اسکے علاوہ 12322 کام کی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
انہوں نے متاثرہعلاقوں میں کیمپوں کی تعمیر کے علاوہ ایک ایسے مرکز کی تنصیب کے کام کے آغاز کاانکشاف کیا جس میں تقریباً 5000 ہاؤسنگ کنٹینرز شامل ہیں۔
ترک ڈیزاسٹر اینڈایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (AFAD) نے پیر کواعلان کیا کہ گذشتہ ہفتے کے آغاز میں ملک کے جنوب میں آنے والے زلزلے سے مرنےوالوں کی تعداد 31643 ہو گئی ہے۔
اے ایف اے ڈی نےایک بیان میں کہا کہ دو اہم زلزلوں کے بعد 2724 آفٹر شاکس آئے جن کی شدت 7.7 اور7.6 تھی۔
بیان میں مزیدکہا گیا ہے کہ زلزلے سے متاثرہ علاقوں سے 158 ہزار 165 افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے اشارہ کیاکہ 35495 امدادی کارکنان زلزلے سے متاثرہ تمام علاقوں میں تلاش اور بچاؤ کا کامجاری رکھے ہوئے ہیں۔