اسلامی تحریکمزاحمت [حماس] تحریک کے بیرون ملک امور کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہےکہ مقبوضہ فلسطینمیں بالعموم اور مغربی کنارے میں بالخصوص بڑھتی ہوئی فاتحانہ مزاحمت نے عملی طور پرقابض دشمن اور اس کےآباد کاروں کے خلاف گیم رولز میں عملی تبدیلی کی ہے۔
انہوں نے جمعرات کوایک پریس بیان میں کہا کہ "یہ ہماری قوم کی طرف سے ایک نئے عزم کا اظہار کیاگیا ہے جس میں مزاحمت کو تیز کرنے کا موقع ملا ہے۔ مزاحمت مبارک راستہ، آزادی اور حق واپسی کی اپنی جائز خواہشاتکے حصول، یروشلم اور مسجد اقصیٰ کو تباہی سےبچانے اورانہیں پنجہ استبداد سے بچانےکا راستہ ہے۔ فلسطینی قوم نے ثابت کیا ہے کہ وہ مزاحمت کی پشتیبان ہے۔ مزاحمت ہیوہ راستہ ہے جس پر چل کرفلسطینی قوم اپنی منزل اور اپنا نصب العین حاصل کر سکتیہے۔ اس کے سوا باقی تمام آپشنز اور راستے ناکام ہوچکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ مزاحمت کی اپنے معیاری اور پیشہ ورانہ طریقوں میں پیش رفت نے قابض دشمن کو زخمچاٹنے پر مجبور کردیا ہے۔ مزاحمت کی وجہ سے قابض فوجیوں اور آباد کاروں میں خوف اوراضطراب کا بڑھتا ہوا احساس مزاحمت کی سنگینی کی نشاندہی کرتا ہے۔ مختلف میدانوں اورمحاذوں میں اسے مقدار اور معیار کے لحاظ سے بڑھانے اور ترقی دینے میں فلسطینیقیادت کا کردار ہے اور مزاحمت اہداف کے حصول تک جاری رہے گی۔
انہوں نے واضح کیاکہ فلسطینی قوم کے خلاف قابض فوج اور آبادکاروں کے ریوڑ کے وحشیانہ جرائم میں گھروںکو مسمار کرنا، کھیتوں کو جلانا اور زمینوں پر قبضہ کرنا شامل ہے۔ ہمارے عوام کو دشمنقوتوں، اس کی فوج کے خلاف اندرون ملک مزیدہم آہنگی، اتحاد اور شراکت داری کی ضرورت ہے۔ یہ ہماری عرب اور اسلامی قوم سے بھی تقاضاکرتا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں پر ڈٹے رہیں۔