صہیونی قابض فوج کےترجمان نے اعلان کیا ہے کہ "گولانی” بریگیڈ کی جاسوسی بٹالین نے اپنی نوعیتکی پہلی مشقیں مکمل کر لی ہیں، جو مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع الجلیل کے علاقوں میں لبنانی حزب اللہ کے کمانڈوز کے حملےکا مقابلہ کرنے کے تناظر میں شروع کی گئی تھیں۔
عبرانی اخبار یدیعوتاحرونوت نے کہا ہےکہ ان مشقوں میں پہلی بارالجلیل میں حزب اللہ کی ایلیٹ فورسز، رضوان فورسز کے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائیوں کے منظرنامے کی نقالی شامل تھی۔
انہوں نے وضاحت کیکہ یہ مشقیں محض نمائشی نہیں تھیں بلکہ حقیقتکے قریب تھی، جیسا کہ رضوان بریگیڈ نے اس سے قبل شام میں ہونے والی جنگ میں شرکت کےدوران اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا تھا، جب کہ حزب اللہ نے حال ہی میں بڑے پیمانے پرفوجی مشقیں کیں۔
اخبار کے مطابق قابضفوج کے ہتھکنڈوں کے فریم ورک کے اندر صہیونی فوج نے الجلیل میں فرضی دراندازی کے بعدحزب اللہ کے 85 فیصد جنگجوؤں کو تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کی، جب کہ فوج 15 فیصدفورس کو تلاش کرنے میں ناکام رہی، جس نے ایک بہت بڑا نقصان اٹھایا۔
جاسوسی بٹالین کےسینیر افسران نے کہا کہ "یہ مشقیں ٹریننگ اور عمل درآمد کے لیے ایک مشکل منظرنامہ ہے۔ یہ درست انٹیلی جنس معلومات کی موجودگی سے منسلک ہے۔ ہم 85 فیصد عسکریت پسندوںکو ان کی دراندازی کے بعد تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے، لیکن مزید 15 فیصد نے ہمیں حیرانکر دیا۔ ہم اس مرحلے پر ایک کامیابی کے بارے میں بات کر رہے ہیں، لیکن ان صلاحیتوںکو اپنے انجام تک ختم ہونا چاہیے۔